بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے روہنی میں فوجی اسکول پر ہونے والے زوردار بم دھماکے کی ذمہ داری مشرقی پنجاب کی علیحدگی پسند خالصتان تحریک نے قبول کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پیرا ملٹری فورس (سی آر پی ایف) کے اسکول کے پاس اتوار کے روز ہونے والا دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس کی گونج دور دور تک سنی گئی اور دیوار بھی ٹوٹ گئی تاہم کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام پر خالصتان جسٹس لیگ انڈیا کے نام سے بنے ہوئے اکاؤنٹ سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس واقعے کی ویڈیو جاری کی گئی جس پر خالصتان زندہ باد کا واٹر مارک بھی لگا ہے، ساتھ ہی یہ پیغام بھی دیا گیا ہے کہ خالصتانیز کسی بھی وقت حملے کےلیے تیار ہیں۔
جسٹس لیگ انڈیا نے مزید کہا کہ “اگر بھارتی بزدل ایجنسی اور ان کے آقا سمجھتے ہیں کہ وہ ہماری آواز کو کچلنے اور ہمارے اراکین کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے گھٹیا غنڈوں کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔ وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہم ان کے کتنے قریب ہیں اور ہم کسی بھی لمحے حملہ کرسکتے ہیں۔ خالصتان زندہ باد
یہ پیغام سامنے آنے کے بعد بھارتی پولیس نے ٹیلی گرام سے رابطہ کرکے اس اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں سیکیورٹی اداروں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ حال ہی میں درجنوں پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں جس نے سیکیورٹی حکام کی دوڑیں لگوادی ہیں۔
ان دھمکیوں کے باعث کافی پروازیں متاثر ہوئیں اور مسافروں کو پریشانی کے ساتھ ساتھ خوف و ہراس کا بھی سامنا کرنا پڑا۔