اسلام آباد: حکومت اور اتحادی جماعتوں نے آئینی ترامیم پر اتفاق رائے نہ ہونے پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ مشاورت مکمل ہونے پر کابینہ کا اجلاس اب ہفتے کو ہوگا۔
آئینی ترامیم پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے نہ ہو نے کے باعث قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ترامیم پیش نہ ہو سکیں جبکہ کا بینہ کا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردیا گیا۔ اب وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتہ کی صبح ساڑھے نو بجے طلب کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم نے سینیٹرز کے اعزاز میں ہفتہ کی صبح ناشتے کا اہتمام کیا جائے گا جہاں صبح دس بجے ناشتے کی دعوت میں حکومت اتحادی سینیٹرز شرکت کریں گے۔
قومی اسمبلی میں حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا گیا ہے۔حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل دوپہر 2 بجے منعقد ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔اجلاس میں شرکت کے لئے تمام حکومتی جماعتوں کو دعوت دے دی گئی، وزیراعظم ارکان کو 26ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیں گے، وفاقی وزیرقانون آئینی ترمیم کے نکات سے ارکان کو آگاہ کریں گے۔
اُدھر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم ہفتے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت حکومتی اتحاد کے اراکین اسمبلی کو کل حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت دونوں ایوانوں میں پیش آئینی ترمیم کل پیش کرے گی، اس روشنی میں تمام اراکین پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔