غزہ: اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جائے مقام سے اُس پستول کے ملنے سے لاش کی شناخت میں آسانی ہوئی جسے یحییٰ السنوار اکثر جلسوں میں فخریہ لہراتے ہوئے بتاتے تھے کہ یہ جھڑپ میں اسرائیلی فوج سے چھنی گئی پستول ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یحییٰ السنوار کی لاش کے قریب سے وہ پستول مل گئی جو حماس کے سربراہ ہمہ وقت اپنے ساتھ رکھتے تھے۔
یہ پستول ایک اسرائیلی فوجی افسر کا تھا جو 2018 میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا تھا اور تین سال تک ان کی تدفین کا جگہ کا پتا نہیں چل سکا تھا۔
اس پستول کو یحییٰ السنوار متعدد بار جلسوں میں دکھاتے ہوئے بتایا تھا کہ اسلحہ انھوں نے ایک جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے افسر کو ہلاک کرنے کے بعد حاصل کیا تھا۔
یاد رہے کہ یحییٰ السنوار کو 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے میں 1500 ہلاکتوں اور 250 کو یرغمال بنانے جانے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا تھا۔
یحییٰ السنوار کو اسرائیلی فوج گزشتہ ایک برس سے تلاش کر رہی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی کے آخری مہینوں میں فون اور دوسرے مواصلاتی آلات کا استعمال بند کر دیا تھا۔
اسرائیلی انٹیلی جنس ایڑی چوٹی کا زور لگانے کے باوجود یحییٰ السنوار تک پہنچنے میں ناکام تھی۔ یحییٰ السنوار کئی فٹ گہرائی میں بنائے گئے سرنگوں میں رہا کرتے تھے۔