قوت بخش ممنوعہ ادویات کے استعمال پر کامن ویلیتھ گیمز کے برانز میڈلسٹ پاکستانی ریسلر علی اسد پر 4 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔
علی اسد پر کامن ویلیتھ گیمز برمنگھم میں قوت بخش ادویات کا استعمال ثابت ہونے پر انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے 4 سال تک کسی قسم کی سرگرمیوں میں شرکت پر پابندی لگادی ہے۔
پاکستان نے 2022 میں برمنگھم میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز میں ایک گولڈ سمیت 8 میڈلز اپنے نام کیے تھے۔
مزید پڑھیں: ایک دن کس کیساتھ گزرانا چاہیں گی؟ اولمپئین نے نیرج چوپڑا کو کٹادیا
ریسلنگ میں علی اسد نے 57 کلوگرام کیٹیگری میں بھارتی حریف کو 55 سکینڈز میں ہراکر برانز میڈل جیتا تھا۔
علی اسد کا یورن سمپل 6 اگست 2022 کو لیا گیاتھا۔ 25 ستمبر 2022 کو ٹیسٹ پازٹیو آنے پر معطل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم کا اولمپکس میں ریکارڈ، پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیت لیا
انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے اپیل اور بی سمپل ٹیسٹ کا موقع دیا گیا تھا تاہم ریسلر کی جانب سے رابطہ نہ کرنے پر اب انہیں 4 سال کی براہ راست پابندی لگادی گئی ہے۔
علی اسد نے ڈوپ ٹیسٹ پازٹیو آنے پر موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے قوت بخش ادویات استعمال نہیں کیں۔