کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے وزیروں اور وڈیروں کو پہلے اپنے گریبانوں میں جھانک کراپنی 15 سالہ کارکردگی دیکھنی چاہئے اور پھر کیو ایم کے خلاف بیان دینا چاہیے۔
ناصر حسین شاہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے علی خورشیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی داستانِ کرپشن سندھ کا بچہ بچہ جانتا ہے، دنیا میں ڈیولپمنٹ ہوتی ہے تو کرپشن ہوتی ہے لیکن سندھ میں کرپشن کرنا ہو تو ڈیولپمنٹ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کو صنعت کا درجہ دے دیا ہے، ہر سال قومی اور بین الاقوامی اداروں کی کرپشن پر جاری رپورٹس میں سندھ حکومت کو کرپشن میں پہلا نمبر ملتا ہے۔ سندھ حکومت کی کرپشن کی گواہ یہاں کا تباہ حال انفراسٹرکچر، صحت اور تعلیم کا نظام ہے۔
علی خورشیدی نے کہا کہ ناصر حسین شاہ بتائیں کہ سندھ حکومت نے پچھلے 15 سالوں میں کراچی کے کتنے نوجوانوں کو نوکریاں دیں؟۔ سندھ حکومت یا پاکستان کے بجٹ میں 70 فیصد حصہ ڈالنے والے کراچی پر سالانہ کتنا پیسہ خرچ کرتی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسپتال، سڑکیں، پارکس اور اسکول ورلڈ بینک کے قرضوں سے بنتے ہیں جسے کراچی کے شہریوں نے ادا کرنا ہے، پیپلزپارٹی کی متعصب سندھ حکومت کراچی سمیت دیگر شہروں کو پانی، سیوریج، تعلیم اور نوکریاں نہیں دیتی۔