اینڈ آف دی ڈے مذاکرات ملک کی ضرورت ہے، اطہر کاظمی

اینڈ آف دی ڈے مذاکرات ملک کی ضرورت ہے، اطہر کاظمی



اسلام آباد:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ عمران خان صاحب سیاسی طور پر تو بڑی کلیئر بات ہے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے لوگوں کو استعمال کرنے کے بعد پھر ایک دفعہ اس کو کہیں گے اکڑ گئے ہیں کہ جو مرضی کر لو میں نے تم سے بات کرنی ہے اوراگلے کہہ رہے ہیں کہ نہیں بات کرنی، کرنی ہے تو پہلے معافی مانگو ، صدق دل سے مانگو اور حکومت سے جاکہ بات کرو جواب تو یہ ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ عمران خان کو حقائق کا علم نہیں، اگر وہ 22 مہینے سے اپنے اعصاب کے ساتھ کھیل رہاہے تو پاکستان کے ساتھ بھی کھیل رہے ہیں، ان کو یہ کام نہیں کرنا چاہیے. 

تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ اینڈ آف دی ڈے مذاکرات ملک کی ضرورت ہے، دونوں طرف کی ضرورت ہے، حکومت کی بھی خواہش ہے، اسٹیبلشمنٹ کی بھی خواہش ہے اور خان صاحب کی بھی خواہش ہے، یہ ملک کی ضرورت ہے، کسی کو ایک دوسرے کی ضرورت ہو یا نہ ہو تعلقات بہتر ہوں، ملک کا سیاسی ماحول بہتر ہو، میرے خیال میں یہ تو ملک کی ضرورت ہے، باقی جو مارنگ کا ذکر ہے، اگر مارنگ کو کسی عدالت سے سزا ہوئی ہے، اگر مارنگ کی ایسی کوئی فنڈنگ ہے، مارنگ کے اوپرکوئی دہشتگردی کا الزام ہے تو میرے خیال میں پاکستان میں عدالتیں موجود ہیں، ان پر مقدمہ دائر کیاجائے.

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ 1373 ریزولوشن کا نام ہے جو سیکیورٹی کونسل نے اڈاپٹ کی تھی، 9/11 کے فوراً بعد جب امریکا پہ 11ستمبر 2001 کو اٹیک ہوا تھا اس کے فوری بعد سیکیورٹی کونسل نے یہ ریزولوشن اڈاپٹ کی تھی کہ دنیا کے تمام ممالک اب ٹیررازم کے خلاف جنگ میں تعاون کریں اور پھر اس کے تحت 1373ایک کمیٹی بنی جو وہاں بیٹھ کر مانیٹر کرتی ہے کہ دنیا میں کہاں کہاں ٹیررازم کے خلاف کیسی جنگ جاری ہے. 

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سو فیصد درست ہے کہ عسکری میدان کے بعد سفارتی میدان میں بھی پاکستان کی پرفارمنس اچھی لگ رہی ہے، پہلے تو وزیراعظم نے جو دورے کیے وہ بہت ہی ضروری تھے، یاد رہے کہ ہندوستان کے ساتھ ایک ملک نہیں کھڑا ہوا، پاکستان کے ساتھ نام لیکر ملک کھڑے ہوئے ہیں۔





Source link