ویمن بمقابلہ مشینز، لاہور ڈیجیٹل فیسٹیول کی نمائش

ویمن بمقابلہ مشینز، لاہور ڈیجیٹل فیسٹیول کی نمائش



لاہور:

لاہور ڈیجیٹل آرٹس فیسٹیول (ایل ڈی ایف) کی جانب سے منعقد کی گئی منفرد نمائش “ویمن بمقابلہ مشینز” کامیابی کے ساتھ ختم ہوگئی، نمائش نے شائقین پر گہرا تاثر چھوڑا اور صنف، ٹیکنالوجی اور کھیلوں کے حوالے سے اہم مکالمے کو جنم دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی نجی یونیورسٹی میں چھ روزہ اس نمائش کو وسیع پیمانے پر سراہا گیا جو اپنے جُرات مندانہ موضوعات، متنوع آوازوں اور تخلیقی اندازِ پیشکش کے باعث نمایاں رہی۔

نمائش نومبر نومیریک پروگرام کے تحت منعقد کی گئی جو فرانسیسی سفارت خانے، آلیانس فرانسیز لاہور اور دی لِٹل آرٹ کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ بی این یو کے اسکول آف ویژول آرٹس اینڈ ڈیزائن میں لگنے والی یہ نمائش ڈیجیٹل آرٹ، کھیلوں میں خواتین کی جدوجہد اور کیوریٹوریل کہانی گوئی کا حسین امتزاج تھی۔

نمائش میں نو خواتین فنکاروں اور پانچ باہمت خواتین کھلاڑیوں نے شرکت کی، جنہوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں صنف، ٹیکنالوجی اور کھیل کے بدلتے تعلقات کو اجاگر کیا۔

اس تخلیقی تصور اور کیوریٹوریل تھیم کو لاہور ڈیجیٹل آرٹس فیسٹیول کے بانی نجم‌الاسر نے ترتیب دیا۔

نمائش کی کامیابی کے بعد “ویمن بمقابلہ مشینز” کا دوسرا مرحلہ نومبر 2025ء اور اوائل 2026 میں لاہور کے مختلف مقامات پر پیش کیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

ایل ڈی ایف کی اسپیشل پراجیکٹس مینیجر انعم شفیق نے کہا ہمیں ایسے مزید منصوبوں کی ضرورت ہے، خاص طور پر ایسے دور میں جب مصنوعی ذہانت کے اثرات خواتین کے حقوق کو نئے اور غیر متوقع چیلنجز سے دوچار کر رہے ہیں۔ ویمن بمقابلہ مشینز ایک اہم قدم ہے جو ان ضروری مباحث کو اجاگر کرتا ہے۔

کیوریٹر روحما خان نے کہا یہ نمائش اور ہمارا ایل ڈی ایف کے ساتھ اشتراک دراصل ایک فکری اور تخلیقی حکمتِ عملی ہے ،ایک ایسی جگہ جو مزاحمت اور مرمت، اور دوبارہ تخیل کے لیے کھلتی ہے۔

فنکارہ ماہ نور علی شاہ کا کہنا تھا جہاں آرا نبی (سوئمر) کے ساتھ تعاون میرے لیے بالکل نیا تجربہ تھا۔ یہ اشتراک میرے فن کو ایک نئی سمت میں لے گیا۔ نمائش کی کیوریٹنگ نہایت مربوط تھی اور تمام تعاون کو خوبصورتی سے یکجا کیا گیا۔

ایتھلیٹ اور موٹر سائیکلسٹ زینت عرفان نے کہا یہ تجربہ ناقابلِ فراموش تھا، میں نے ایک ایسی فنکارہ کے ساتھ کام کیا جس نے میرے روزمرہ سفر اور چیلنجز کو بخوبی سمجھا اور ڈیجیٹل آرٹ کے ذریعے اس کا اظہار بہت طاقتور انداز میں کیا۔

نمائش کے آخری روز “دی لٹل آرٹ” کے عبوری ڈائریکٹر عمیر مشتاق نے کہا ویمن بمقابلہ مشینز ایک پیغام ہے کہ فن، نظاموں کو چیلنج کر سکتا ہے اور کہانیاں تحریک کا سبب بن سکتی ہیں، ہم ہر اس فنکار، ایتھلیٹ، اور ناظر کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس جگہ کو معنی خیز اور خوبصورت بنایا۔





Source link