کولمبیا: غزہ جنگ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف طلبا کے احتجاج کو روکنے والی کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مینوچے شفیق نے غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے مظاہروں کے بعد منعقدہ آزادی اظہار رائے پر بحث کے دوران اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
شفیق کا استعفیٰ نیویارک شہر کی نجی آئیوی لیگ یونیورسٹی میں عہدہ سنبھالنے کے صرف ایک سال بعد سامنے آیا ہے، وہ آئیوی لیگ یونیورسٹی کی تیسری صدر ہیں جنہوں نے غزہ کے حق میں ہونے والے مظاہروں کی مخالفت پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
اپریل میں محترمہ شفیق نے نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے افسران کو کیمپس میں گھسنے کی اجازت دی تھی، یہ ایک متنازعہ فیصلہ تھا جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کی عمارت میں اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کرنے والے تقریبا 100 طالب علموں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پانچ دہائیوں سے زائد عرصہ قبل ویتنام جنگ کے مظاہروں کے بعد کولمبیا کے کیمپس میں پہلی بار بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی گئیں۔
اس اقدام نے امریکہ اور کینیڈا کے درجنوں کالجوں میں احتجاج کو بھڑکا دیا۔
کولمبیا یونیورسٹی ارونگ میڈیکل سینٹر کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کترینہ آرمسٹرانگ ان کی جگہ عبوری صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گی۔