TEL AVIV:
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اس کے بھیانک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران حماس کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کی صورت میں وہ کچھ ہو گا جس کا تم سوچ بھی نہیں سکتے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں جنگ کی بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ کے حوالے دور اندیشی کی تعریف کرتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
غزہ جنگ بندی کے معاہدے کا پہلا مرحلہ ہفتے کو ختم ہو گیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی میں عارضی توسیع اس شرط پر رکھی تھی کہ حماس جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیے بغیر باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کر دے۔
مگر حماس نے اس مطالبے کو رد کرتے ہوئے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر زور دیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کی پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران یرغمالیوں کے لواحقین نے شدید احتجاج کیا، اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں اور یرغمالیوں کے لواحقین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں حماس نے 25 اسرائیلی یرغمالیوں سمیت 8 لاشوں کو اسرائیلی حکام کے حوالے کیا تھا، جبکہ اسرائیلی نے 1800 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔