ٹیکساس میں 11 سالہ لڑکی نے ساتھی طلبا کے طعنوں سے دل برداشتہ ہوکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خودکشی کرنے والی بچی کی والدہ نے بتایا کہ بیٹی جو سیلین روہو کو “امیگریشن اسٹیٹس” کی بنیاد پر تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
جو سیلین کی والدہ، ماربیلا کاررانزا، نے بتایا کہ اپنی بیٹی کو گھر پر بے ہوش حالت میں پایا تھا اور اُسے فوری طور پر میڈیکل سٹی آف ڈلاس منتقل کیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔
والدہ نے بتایا کہ اسکول میں سب بیٹی کو کہتے تھے امیگریشن کو فون کر کے تمھارے والدین کے بارے میں بتائیں گے اور پولیس انھیں لے جائے گی، پھر تم اکیلی رہ جاؤ گی۔
والدہ ماربیلا نے الزام لگایا کہ اسکول انتظامیہ کو ان باتوں کی بارہا شکایتیں کیں لینکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ماربیلا نے سی این این کو مزید بتایا کہ میری بیٹی ہر ہفتے اسکول کے کونسلر کے پاس جا کر اپنے مسائل بتاتی تھی لیکن اسکول انتظامیہ نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔
پولیس نے طالبہ کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔