تمام طریقے آزمانے کے باوجود بال گِر رہے ہیں، آخر کیا وجہ ہے؟

تمام طریقے آزمانے کے باوجود بال گِر رہے ہیں، آخر کیا وجہ ہے؟


بال گرنے کا عمل قدرتی بھی ہوتا ہے ہر شخص اوسطاً روزانہ 100 بالوں سے محروم ہوجاتا ہے۔

لیکن کچھ لوگ اس کے باوجود بھی زیادہ بالوں کے  گرنے کا تجربہ کررہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاج کا مناسب طریقہ تجویز کرنے سے پہلے ممکنہ وجوہات کی تحقیق کرنا ضروری ہے۔

اگر آپ نے دوائیاں، گھریلو علاج اور سب طریقے آزما لیے ہیں اور پھر بھی کوئی فائدہ نہیں ہورہا تو درج ذیل وجوہات بالوں کے مسلسل ٹوٹنے کی وجہ سے ہو سکتی ہیں:

غذائی اجزا کی کمی:

ضرورت سے زیادہ بالوں کا گرنا کبھی کبھار خوراک کی انتہائی کمی کے نتیجے میں ہو سکتا ہے جس میں پروٹین یا مخصوص مائکرونیوٹرینٹس شامل ہیں جیسے آئرن، وٹامن B12، اور وٹامن ڈی۔

ذہنی دباؤ:

مسلسل ذہنی دباؤ کے دوران بھی بالوں کے گرنے کا تجربہ ہوتا ہے۔ یہ ایک انتہائی دباؤ والے واقعے کے بعد ہوسکتا ہے۔ مزید برآں مسلسل تناؤ میں بال بڑھنا بند ہو جاتے ہیں کیونکہ ایسے وقت میں اسٹیم سیل غیر فعال ہوجاتے ہیں۔

ادویات کے مضر اثرات:

خون کو پتلا کرنے والی ادویات، وٹامن اے سے بھرپور مہاسوں میں استعمال ہونے والی، انابولک اسٹیرائڈز اور گٹھیا، ڈپریشن، گاؤٹ، دل کے مسائل یا ہائی بلڈ پریشر کی دوائیں بھی بالوں کے زیادہ جھڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

ڈیلیوری کے فوراً بعد:

بچے کی پیدائش کے وقت بالوں کا گرنا عارضی ہوتا ہے اور عام طور پر ایک سال یا اس سے کم وقت میں ختم ہو جاتا ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حمل کے دوران آپ کے ہارمونز آپ کے بالوں کو اتنی کثرت سے گرنے سے روکتے ہیں لیکن پیدائش کے بعد یہ عام حالت میں آجاتے ہیں جس کی وجہ سے بالوں زیادہ گرتے ہیں۔
 





Source link