بھارتی ٹیم میں محمد سراج کی جگہ ہرشت رانا کو کیوں لیا گیا؟

بھارتی ٹیم میں محمد سراج کی جگہ ہرشت رانا کو کیوں لیا گیا؟


فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کے انجری کے باعث بھارت کے چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ سے نکل جانے کے بعد ان کے متبادل پر شدید بحث کی جا رہی ہے۔

انجری کا شکار جسپریت بمراہ کے متبادل کے طور پر ہرشت رانا کو ٹیم شامل کیا گیا ہے جبکہ تجربہ کار محمد سراج کی تنزلی کر کے بیٹر یشسوی جیسوال اور شوم ڈوبے کے ساتھ نان-ٹریولنگ ریزرو کے گروپ میں ڈال دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیئے: کنگ شنگ کہنا بند کریں! بابراعظم کی درخواست، ویڈیو وائرل

چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے تمام میچز دبئی میں ہوں گے جہاں ماضی میں 50 اوور فارمیٹ میں فاسٹ بولرز کو زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

دستیاب ڈیٹا یہ بتاتا ہے کہ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 2009 کے بعد سے 58 ایک روزہ میچز کھیلے گئے ہیں جن میں پیسرز نے 28.6 کی اوسط اور 4.8 کی اکانومی کے ساتھ 466 وکٹیں حاصل کیں ہیں۔

اس میدان پر اسپنرز نے مجموعی طور پر 30 سے زیادہ کے اوسط اور 4.2 کی اکانومی سے 334 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اس کے باوجود بھارت نے رویندر جڈیجا، اکشر پٹیل، واشنگٹن سندر، کلدیپ یادوو اور ورون چکرورتی کو ٹیم میں رکھ کر اسپن اٹیک پر انحصار کیا ہے۔

مزید پڑھیئے: رشبھ پنت کی جان بچانے والے لڑکے نے گرل فرینڈ کے ساتھ زہر کھالیا

اس معلومات کے بعد ہرشت رانا کو محمد سراج پر فوقیت دینے پر شدید بحث جاری ہے۔ لیکن کپتان روہت شرما کے مطابق پرانی بال سے محمد سراج کا غیر مؤثر ہونا ان کے ٹیم سے نکلنے کی وجہ بنا ہے۔

جبکہ ہرشت رانا سفید گیند کی چمک ختم ہونے کے بعد مؤثر ہونے کا دو بار ثبوت دے چکے ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 میں متنازع کنکشن میں 33 رنز پر 3 وکٹیں لے کر گیم کا رخ پلٹ کر اور ون ڈے میچ میں تین مختلف اوقات میں گیند کروا کر وہ اپنی اہمیت ظاہر کر چکے ہیں۔





Source link