رونالڈو آرمی چیف گول پہ گول کررہے ہیں، فیصل واوڈا

رونالڈو آرمی چیف گول پہ گول کررہے ہیں، فیصل واوڈا



کراچی:

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے پاکستان کیلیے ٹھنڈی ،مثبت اور خیر کی ہوائیں بیرون ملک سے آرہی ہیں جو چلتی رہیں گی،یہ کامیابیوں اور بلندیوں کی ابتدا ہے۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا متنازع پیکا ایکٹ پی ٹی آئی دور میں آرڈیننس کے ذریعے آیا اور بہت سخت آیا تھا۔

فیک نیوز کے معاملے میں سیاستدان ہو یا کوئی بھی، آج جتنی آزادی ہے، یہ مشرف دور میں ملی, ایسے یوٹیوبر ہیں جو ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں، جس پرکارروائی ہونی چاہئے۔

اگرپارلیمنٹ کہتی آئین قانون ہے تو فوج ، عدالتوں اور سب کو ماننا پڑے گا، پارلیمنٹ کا کام قانون سازی ہے اس سے کوئی نہیں روک سکتا۔

فیصل واوڈا نے’ کل تک ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ کے غبارے سے ہوا نکل گئی،امریکی انتظامیہ کا مطمئن ہونا کہ پاکستان اوراس کی فوج کے ساتھ ہیں۔

اللہ نے فوج کو ملک کا ضمانتی اور وسیلہ بنایا ہے ،وہ دیوالیہ نہیں ہونے دے گی۔ انھیں پاکستان کارونالڈو سمجھتا ہوں وہ مثبت خبریں لے کر آ رہے ہیں۔ ان کی 38 سال کی نوکری میں دیکھتے ہیں، وہ بے داغ ہیں.

ان کے بچوں کا aسکینڈل سنا نہ اہلخانہ کا۔ اچھا یا برا لگے، آپ کو کریڈٹ دینا پڑے گا پاکستان کے رونالڈو، آرمی چیف کو.

آئی پی پیز لے لیں، شرح سود لے لیں،سرمایہ کاری لے لیں، سفارتکاری لے لیں، امن لے لیں، اسمگلنگ لے لیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ لے لیں۔ یہ سب چیزیں میرا باپ کر رہا ہے؟جمہوری لوگ کر رہے ہیں؟ یہ سراسر جھوٹ ہے۔ ملک کے اندر ایک ٹیم کو ہیڈ کر رہا ہے،گول پہ گول کر رہا ہے۔

شہبازشریف بطور وزیراعظم عقلمند آدمی ہیں عمران خان اور نواز شریف والی غلطی نہیں کر رہے۔ اب دھرنا ہے، نہ مرنا ہے، نہ کچھ اور ہونا ہے۔ کچھ بھی نہیں ، لاہور میں ڈرامہ کیاگیا۔

کے پی کے میں اربوں کھربوں کی چوری اور ماردھاڑ جاری ہے، عمران خان نے خود ہی کہہ دیا، گنڈاپور صدارت سے گئے ،ان کی وزارت اعلیٰ بھی جائے گی۔

گوہر صاحب بھی زیادہ دیر چلتے نظر نہیں آ رہے کیونکہ حکومت کا ہدف عمران خان کو جیل میں رکھناہے،پی ٹی آئی کا بھی ہدف ہے۔ 

پیکا کا رونا پڑا ہے، اس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا چیئرمین پی ٹی آئی کا ہے۔ پی ٹی آئی اس حکومت کی ضامن ہے،وہ مراعات لیتی ہے۔پیکا قانون میں ایک اور سطر ڈالنا چاہیے کہ یہ سیاستدانوں اور دیگر پر بھی لاگو ہوگا۔

جب تک عدالتی نظام ٹھیک نہیں ہوگا،ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ اس حکومت میں بھی ایک شہزاد اکبر اور ایک عالم خان ہے۔ جب وقت آئے گا تو ایک پھر نکل جائے گا آج کا شہزاد اکبر ، اس حکومت کا، ایک رہ جائے گا۔





Source link