پیرس: پیرس اولمپکس کی 118 سالہ تاریخ تبدیل کرنے والے اور پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم نے کہا کہ ’آج میرا دن تھا، میں اس سے زیادہ دور بھی تھرو کر سکتا تھا‘.
ارشد ندیم نے اولمپکس تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹرز کی تھرو پھینکی اور بھارتی جیولن تھرور نیرج چوپڑا کو شکست دے کر گولڈ میڈل حاصل کیا۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم کا اولمپکس میں ریکارڈ، پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیت لیا
پاکستان کو اولمپک گیمز میں بطور ایتھلیٹ پہلا انفرادی گولڈ میڈل دلوانے والے ارشد ندیم نے مقابلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں اپنی ٹریننگ اور محنت پر پُرامید تھا کہ گولڈ میڈل میں ہی جیتوں گا۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا ارشد ندیم کیلئے 5 کروڑ روپے انعامی رقم کا اعلان
ارشد ندیم نے 40 سال بعد ملک کے لیے گولڈ میڈل حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس گولڈ میڈل کے ساتھ 14 اگست منائیں گے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور اپنے کوچ کا شکر ادا کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ ان کی سپورٹ کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔