لِیڈز: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ڈاکٹروں کو ابتدائی مراحل میں موجود باول کینسر کے مریضوں میں بیماری کی واپسی کے خطرات کی شناخت میں مدد دے سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ ماڈل کچھ مریضوں میں غیر ضروری کیموتھراپی سے بچانے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔
تحقیق کے لیے یونیورسٹی آف لِیڈز کے محققین نے ایک اے آئی الگوردم کا استعمال کیا تاکہ ابدتائی مرحلے کے باول کینسر کے ٹیومر میں سی ڈی 3 (مدافعتی خلیوں کی ایک قسم) کی مقدار کا تعین کیا جاسکے۔
مطالعے میں 868 مریضوں کی رسولیوں کے بافت کا تجزیہ کرنے کے بعد الگردم نے ’سی ڈی 3 اسکور‘ بنایا جو رسولیوں کے مخلتف حصوں میں خلیوں کی تعداد پر مبنی ہوتا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ زیادہ اسکور والے افراد میں سی ڈی 3 سیلز کی سطح کم تھی جبکہ کم اسکور والے افراد میں زیادہ سطح تھی۔
868 نمونوں سے محققین نے سرجری اور کیموتھراپی کے دو سال کے اندر آنتوں کے کینسر کی واپسی کے 8.5 فیصد امکانات کی نشاندہی کی۔