title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu ایف بی آر، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ ختم – 092 News

ایف بی آر، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ ختم

ایف بی آر، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ ختم



اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ٹیکس ائیر 2024 کیلئے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ ختم ہوگئی ہے اور ایف بی آر کی جانب سے گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع بھی نہیں کی گئی ہے تاہم گزشتہ رات گئے تک انک۔ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد  ساڑھے52 لاکھ  سے تجاوز کرگئی.

گزشتہ سال کے مقابلے میں ٹیکس گوشواروں کی مجموعی تعداد 85 فیصد بڑھ گئی ہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق اکتیس اکتوبر تک ساڑھے باون  لاکھ سے زائد افرادنے گوشوارے جمع کرائے گزشتہ سال کے مقابلے میں فائلرز کی تعداد 23 لاکھ 10 ہزار 604 بڑھ گئی ہے ٹیکس گوشواروں کی مجموعی تعداد سالانہ بنیادوں پر 85 فیصد بڑھ گئی.

ذرائع کے مطابق 19 لاکھ 38 ہزار 615 افراد نے قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی، اس سال 38.57 فیصدافراد نے قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی ہےجولائی 2023 سے اب تک 18 لاکھ 64 ہزار 567 نئے افراد فائلر بنے، جولائی 2024 کے بعد 6 لاکھ 2 ہزاور 351 نئے افراد نے رجسٹریشن کروائی.

واضح رہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا گذشتہ روز آخری دن تھاایف بی آر نے 15 اکتوبر کو گوشوارے جمع کرانے کی ڈیڈ لائن میں دوسری بار توسیع کر تے ہوئے ٹیکس ریٹرن 31 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی جو کہ ختم ہوچکی ہے اور ایف بی آر نے تاریخ میں توسیع بھی نہیں کی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے نان فائلرز کی آمدن و اخراجات کے آڈٹ کا بھی فیصلہ کیا ہے.

حکومت کی جانب سے ملکی ٹیکس قوانین میں سے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس پر عملدرآمد کی صورت میں نان فائلر افراد کو بھی ٹیکس نادہندگان تصور کیا جا سکتا ہے اور ان کے خلاف ٹیکس قوانین کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نان فائلر یعنی ایسے افراد جو اپنے سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرواتے کی کیٹیگری ختم کیا جائے گا اور نان فائلرز مختلف قسم کی پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی.

ایف بی آر نے نان فائلرز پر متعدد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے پانچ ابتدائی طور پر لگائی جائیں گی جن میں جائیداد، گاڑیوں، بین الاقوامی سفر ، کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پرپابندیاں شامل ہیں۔





Source link