اسلام آبا د/
اسلام آباد:
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کی تمام عدالتوں کو لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں تاہم اس سے سائلین کی رضامندی سے مشروط کردیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ذرائع نے بتایا کہ منصوبے کے تحت سپریم کورٹ کی تمام کورٹ رومز میں لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کی جائے گی اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی خصوصی ہدایات پر لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کی جا رہی ہے۔
چیف جسٹس نے لائیو اسٹریمنگ کی سروس سائلین کی رضامندی کے ساتھ مشروط کردی ہے،کسی خاتون سائل کی رضامندی کے تحت کیس کی سماعت میں رازداری برتی جائے گی جبکہ لائیو اسٹریمنگ کی سروس کے تحت عدالت کی کارروائی تک دنیا بھر سے رسائی حاصل ہوگی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ لائیو اسٹریمنگ سروس کے تحت اوورسیز پاکستانی سائلین بھی اپنے مقدمات کی سماعت براہ راست دیکھ سکیں گے، لائیو اسٹریمنگ سروس کے لیے مطلوبہ کیمرے سمیت دیگر آلات کی خریداری کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں لائیو اسٹریمنگ سروس کے لیے کمیٹی پروپوزل تیار کر کے حتمی منظوری کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو بھجوائے گی۔
خیال رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ کے صرف کمرہ عدالت نمبر ایک میں لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کی گئی ہے، جو سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں شروع کی گئی تھی۔