ہمارے لیے آئینی اور قانونی راستے بند کر دیے گئے ہیں، رؤف حسن

ہمارے لیے آئینی اور قانونی راستے بند کر دیے گئے ہیں، رؤف حسن



لاہور:

رہنما تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے لیے آئینی اور قانونی تمام راستے جو ہیں وہ بند کر دیے گئے ہیں، یہ صرف ایک دن یا دو دن، یا ایک مہینہ دو مہینے کے ایکسپیریئنس کے اوپر نہیں کہہ رہے بلکہ پچھلے تین سال کے ایکسپیریئنس کے اوپر کہہ رہے ہیں، دن بدن شکنجہ جو ہے اس کو اور ٹائٹ کیا جا رہا ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان حالات میں کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے کیا آپشن بچتا ہے وہ بچتا ہے ایک پرامن احتجاجی تحریک کا جس کو کہ خان صاحب نے حکم کیا ہے کہ لانچ کرنے ہم جا رہے ہیں، اس کے خدوخال طے کیے جائیں گے اور پھر آپ لوگوں کے ساتھ بھی شیئر کر دیے جائیں گے.

تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ بڑا مشکل ہے جو خان صاحب کے میسجز ہیں ان کو ڈی سائفر کرنا، کیونکہ ان کی کئی چیزیں ہوتی ہیں جو کہ وہ راؤنڈ اباؤٹ آتے ہیں اور کئی چیزیں بڑی کلیریٹی کے ساتھ کرتے ہیں، میں نے ایک ہی نتیجہ نکالا ہے کہ خان صاحب جو ہیں ان کے اندر یکسوئی نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ان کے سامنے دو راستے ہیں ایک ہے مخاصمت کا اور ایک ہے مفاہمت کا، اب یہ جو دونوں راستے ہیں خان صاحب چاہتے ہیں کہ وہ دونوں پر سفر پیرا رہیں.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کو کلیریٹی کے ساتھ ایک راستہ اپنانا ہوگا،تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا یہ کہنا مشکل ہے کہ کون سا بیان ٹھیک ہے یا نہیں، جو بھی بیانات ہیں وہ ہمارے سامنے ہیں، دو سال سے وہ جیل کے اندر ہیں، اس میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ ان کے معاملات حل نہیں ہو پا رہے، حکومت سے یا پھر اسٹیبلشمنٹ سے کہہ لیں، معاملات ویسے ہی ہیں جیسے پہلے بھی چل رہے تھے، اب عمران خان صاحب کے بیانات کا بھی ذکر ہوتا ہے انھوں نے کون سا راستہ چننا ہے اس کا بھی ذکر ہوتا ہے لیکن حکومت نے یا حکومتی اداروں نے کون سا را ستہ چننا ہے وہ بھی بڑا امپورٹنٹ ہے۔  





Source link