کراچی: کراچی سمیت سندھ کے اکثر سرکاری اسکولوں میں دو ماہ گزرنے کے باوجود درسی کتابیں فراہم نہ کی جاسکیں۔
محکمہ تعلیم سے درسی کتابیں نہ ملنے کے باعث سندھ کے طلبا و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا سندھ ہائی کورٹ میں کراچی سمیت سندھ کے اکثر سرکاری اسکولوں میں دو ماہ گزرنے کے باوجود درسی کتابیں فراہم نہ کرنے پر سیکریٹری تعلیم، سیکنڈری پرائمری ڈائریکٹرز، چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سمیت دیگر کے خلاف درخواست دائرکی گئی۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ کے اکثر اسکولوں میں بچوں کو درسی کتابیں نہیں مل سکی ہیں محکمہ تعلیم کے افسران کی ملی بھگت سے کچھ اسکولوں کو کتابیں دے کر ڈھائی ارب روپے ہڑپ کیے گئے۔
سندھ حکومت کی جانب سے اتنا بڑا بجٹ رکھنے کے باوجود سرکاری اسکولوں میں درسی کتابیں میسر نہیں ہوسکیں فریقین کو بچوں کے مستقبل سے کھیلنے سے روکا جائے اور سندھ کے تمام اسکولوں میں درسی کتابیں فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔