CHENNAI:
بھارت میں غیرملکی سیاح خواتین کے ساتھ ریپ کی رپورٹس سامنے آتی ہیں اور حال ہی میں ایک غیرملکی طالبہ کی ویڈیو پوسٹ وائرل ہوگئی ہے، جس میں وہ ایک رکشہ ڈرائیور پر ریپ کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ چنائی خواتین کے لیے غیرمحفوظ شہر ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق وائرل پوسٹ میں غیرملکی طالبہ نے چنائی کو غیرمحفوظ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ ایک آٹو رکشہ ڈرائیور نے شہر کے مشہور مقام پر دن دہاڑے ان کا ریپ کرنے کی کوشش کی اور یہاں تک دھمکی دی کہ ریپ کے بعد انہیں رکشے سے باہر پھینک دے گا۔
ویڈیو کے ساتھ طالبہ نے کہا کہ بدترین لمحہ وہ تھا کہ کوئی بھی مدد کے لیے تیار نہیں تھا اور ایک آدمی بھی مدد کے لیے نہیں آیا، صبح کی واک کرنے والے لوگ ایسے گزر رہے تھے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہو۔
انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسی جگہ ہے جہاں ایک خاتون کو خطرے میں دیکھ کر آنکھ بند کرلی جاتی ہیں، یہ کس طرح کا شہر ہے جہاں آٹو رکشوں کو بغیر نمبر پلیٹ کے آزادانہ طور پر چلنے کی اجازت ہے۔
بھارت کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کس طرح کا نظام ہے، جس میں یہاں بلائے گئے مہمان کو بے آسرا چھوڑا جاتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ میں غیرملکی طالبہ نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ ہفتے کی صبح پیش آیا جب وہ اور ان کی دوست آٹو رکشے میں تھیرووانمیور ساحل جا رہی تھیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رکشے کا ڈرائیور کہتا ہے کہ آپ میرے کسٹمرز ہیں، مجھے درست انداز میں مخاطب کریں، جس پر خواتین کہتی ہیں چلائیں نہیں۔
رکشہ ڈرائیور آپے سے باہر ہوتے ہوئے خواتین سے کہہ رہے ہیں کہ اگر میں نیچے اترا تو آپ کے نازک حصوں کو توڑ دوں گا، مجھے میرے 163 روپے دے دیں۔
تلخ کلامی کے دوران خواتین پیسے رکشہ ڈرائیور کی طرف اچھالتی ہیں جبکہ ڈرائیور رکشے اتر کر ان کر تھوک دیتا ہے، جس کے بعد خاتون کا اس کی دوست وہاں سے پیدل چلے جاتے ہیں مگر ڈرائیور پیسے پھینک دیتا ہے اور ان کو برا بھلا کہتے ہوئے وہاں سے چلا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیرملکی طالبہ کی جانب سے چنائی کے میئر، پولیس حکام اور وزیراعلیٰ کو ٹیگ کی گئی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے تاہم خواتین کی جانب سے پولیس میں باقاعدہ شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔