اسلام آباد:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت اور قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے مشترکہ اجلاس میں دونوں کمیٹیوں نے وفاقی سیکریٹری تجارت اور وزیر تجارت کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پارلیمانی بالادستی کے خلاف قرار دیا.
جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک اسٹے آرڈرز پر نہیں چلتے۔
انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسٹمز اتھارٹی نے عدالتی حکم پر انحصار کر کے اپنی ذمہ داریوں سے ہاتھ کھینچ لیا.
اجلاس میں پاکستان اورایران کے درمیان تبادلہ تجارت پالیسی کو ازسرنو مرتب کرنے پر اتفاق کیا گیا، نئی پالیسی میں اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ درآمدات وبرآمدات پر پاکستان یا ایران کسی بھی فریق کو نقصان نہ ہو.
پالیسی کا ابتدائی مسودہ مشترکہ کمیٹی کی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ کو باضابطہ طور پر پیش کیا جائے گا۔کمیٹی نے وزارت تجارت کو 10 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔