پاکستان کا نیا ہیرو – ایکسپریس اردو

پاکستان کا نیا ہیرو – ایکسپریس اردو


پاکستان فوج کی جنگی تیاریوں کا عوام کو علم تھا۔ پاکستان نے میزائل بنائے ہوئے ہیں۔ فوج ان میزائل کا وقتا فوقتا ٹیسٹ بھی کرتی رہتی تھی۔ اس لیے ہماری فوج کے پاس میزائیل ہیں۔ ان کی جنگی تیاریاں مکمل ہیں۔ یہ پاکستان کا عام آدمی کو پتہ تھا۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں لوگوں کے لیے پاک فضائیہ کی جنگی تیاریا ں سرپرائز کے طو رپر سامنے آئی ہیں۔ پاک فضائیہ نے بھارت کے رافیل طیاروں کو گراکر جہاں قوم کو خوشی دی ہے، وہاں قوم کو خوشگوار سرپرائز بھی ملا ہے۔

حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل ظہیر احمد بابر بھی قوم کے نئے ہیرو بن کر ابھرے ہیں۔ ویسے تو وزیر اعظم پاکستان نے پارلیمنٹ سے خطاب میں ائیر چیف ظہیر احمد بابر کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا ہے۔میں نے عام آدمی سے بھی جب بات کی ہے تو اس کے ائیر چیف کے لیے جذبات قابل دید ہیں۔ قوم کو شائد فضائیہ کی اس قدر جنگی صلاحیت کا احساس نہیں تھا۔ اب لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہماری فضائیہ کے پاس اتنے جہاز ، اتنے میزائیل ہیں۔ ہماری فضائیہ اتنی جدید ہو گئی ہے، ہمیں تو اب پتہ چلا ہے ،اس لیے حیرانی اور خوشی ساتھ ساتھ ہے۔

یہاں یہ بھی حقیقت ہے کہ ائیر چیف کے خلاف بھی مزموم مہم چلائی گئی، منفی مہم تو آرمی چیف کے خلاف بھی بہت چلائی گئی ہے۔ لیکن ائیر چیف کے خلاف بالخصوص خاصی منفی مہم چلائی گئی تھی۔ انھوں نے کبھی اس مہم کا کوئی جواب نہیں دیا۔ انھوں نے اپنے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کبھی کاروائی نہیں کی۔

کسی یوٹیوبر کے خلاف کوئی کاروائی بھی نہیں کی گئی۔ وہ خاموش ہی رہے ہیں۔ البتہ انھوں نے پاک فضائیہ میں سخت ڈسپلن قائم کیا ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ انھوں نے جنگ کے میدان میں سب جواب دے دیے ہیں۔ جو لوگ ان کے خلاف پراپیگنڈا کر رہے تھے ، انھوں نے قوم کو جنگ کے میدان میں بتا دیا کہ ان کے دور میں پاک فضائیہ نے کیا کام کیا ہے، کیا تیاری کی ہے۔ وہ آج قوم کے پیرو ہیں۔

 پاکستان کے دفاعی تجزیہ نگاروں کو بھی پاک فضائیہ کی اس قدر تیاری کا علم نہیں تھا۔ بالخصوص پاکستان ائیر فورس کی سائبر فورس نے تو سب کو حیران کر دیا ہے۔ آج پاک فضائیہ کی سائبر فورس کی عالمی سطح پر بہت پذیر آئی ہو رہی ہے۔ پاکستان کی سائبر فورس نے دشمن کے رافیل طیاروں کو عملی طو رپر جام کر دیا۔ پاکستان کی سائبر فورس نے دشمن کو بڑی شکست دی ہے۔

میں نے سائبر فورس کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے۔ تو مجھے پتہ چلا ہے کہ پاکستان کی ائیر فورس نے ائیر مارشل ظہیر احمد بابر کی قیادت میں ہی سائبر فورس بنائی ہے۔ پہلے سائبر فورس کا شعبہ بنایا گیا۔ بعد میں اس کو سائبر فورس بنایا گیا۔ سائبر فورس کی باقاعدہ جنگی مشقیں ہوتی ہیں۔ اس کی باقاعدہ ایک کمان ہے۔ اور اس کی دنیا کے جدید تقاضوں کے مطابق تربیت کی جا رہی ہے۔

دنیا میں اب سائبر کی لڑائی ہے۔ دشمن کو پہلے سائبر کے محاذ پر ہی شکست دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اگر آپ سائبر میں دشمن کو شکست دے دیتے ہیں۔ تو آپ آدھی جنگ جیت جاتے ہیں۔

بھارت نے چھ اور سات مئی کی رات والے معرکہ سے پہلے بھی دو مئی کی رات پاکستان پر فضائی حملے کوشش کی تھی۔ لیکن پاکستان ائیر فورس کی سائبر فورس نے یہ حملہ ناکام بنایا تھا۔ ہم نے رافیل کا کمیونیکیشن سسٹم جام کر دیا تھا۔ پاک فضائیہ نے پریس کانفرنس میں دشمن کے جہازوں کی پائلٹس کی گفتگو بھی سنوائی ہے۔ سائبر فورس کی شاندار کارکردگی دراصل ائیر چیف کا وہ چھپا ہوا ہتھیار تھا ۔ جس نے دشمن کو حیران کر دیا ہے۔

 آج پوری دنیا میں پاکستان کے پائلٹ کی تعریف ہو رہی ہے۔ بالخصوص جے ٹین جہازوں کی تعریف ہو رہی ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ جے ٹین جنگی طیاروں کو پاکستان کی فضائیہ میں شامل کرنا ائیر چیف کی خصوصی کاوش تھی۔ پاکستان کے پاس جے 17تھنڈر ہیں۔ اس کا بلاک تھری بھی سامنے آچکا ہے۔ لیکن اس کے باوجود جب ائیر چیف نے یہ دیکھا کہ بھارت نے رافیل لیے ہیں تو ائیر چیف نے چین سے خصوصی طورپر جے ٹین لیے۔ اور جے ٹین نے پاک فضائیہ کو بھارت میں فضائی برتری دلا دی ہے۔

 اب لوگوں کو پتہ چلنا شروع ہوگیا ہے کہ پاک فضائیہ نے ترکی کے ساتھ ملکر نہ صرف جنگی طیارہ بنا رہا ہے۔ بلکہ اس کے ساتھ اور بھی شعبوں میں تعاون بہت آگے بڑھ چکا ہے۔ترکی بھی اس جنگ میں پاکستان کے ساتھ غیر معمولی طو پر کھڑا نظر آیا ہے۔ بھارت میں اس کی تکلیف نظر آرہی ہے۔ ترکی کا نیوی کے ساتھ اشتراک بھی ہے۔ لیکن فضائیہ میں اشتراک قابل دید ہے۔ترکی کے صدر طیب اردگان نے جس طرح پاکستان کا ساتھ دیا ہے، وہ بھی قابل دید ہے۔

پاک فضائیہ نے پاکستان کے نوجوانوں کو ساتھ ملانے کا بھی ایک شاندار پروگرام شروع کیا ہے۔ آئی ٹی کے ماہر بچوں اور ان کی نئی کمنپیوں کی بھی پاک فضائیہ سرپرستی کر رہی ہے۔نئی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ فضائیہ کے لیے کام کریں۔ ائیر مارشل ظہیر احمد بابر نے پاک فضائیہ میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے نئے دور کا آغاز کیا ہے۔

پاکستان ایک اپنا فائٹر جیٹ بھی بنا رہا ہے۔ جس کا ڈیزائن بھی پاکستان کا ہے۔ اس کا انجن بھی پاکستان میں بنے گا۔ یہ خواب بھی ظہیر احمد بابر نے دیکھا ہے۔ اور انھوں نے نوجوان بچوں کو اس کام پر لگایا ہے۔ آئی ٹی کے ماہر پاکستانی بچوں کے لیے پاک فضائیہ نے اپنے دروازے کھولے ہیں۔





Source link