نیو دہلی:
پاکستان کی فضائی حدود کی بھارتی طیاروں کے لیے بندش سے بھارتی حکومت شدید پریشان کا شکار ہے جہاں بھارتی ائیرلائنز نے کروڑوں کے نقصان سے آگاہ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ایوی ایشن وزیر کی زیرصدارت بھارتی ائیرلائنز کا اجلاس ہوا جہاں بتایا گیا ہےکہ ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، آکاسا ایئر، انڈیگو ایئر، ایئر انڈیا ایکسپریس سمیت دیگر بھارتی ایئرلائنز کا بزنس ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر ایوی ایشن نے بھارتی ایئرلائنز کو فوری مالیاتی مدد دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونےسے ہفتہ وار 800 بھارتی پروازوں متاثر ہوئی ہیں۔
پاکستانی فضائی حدود بندش سے ایئر انڈیگو نے سینٹرل ایشن فلائٹ آپریشن معطل کردیا ہے، بھارتی ایئرلائنز کی شمالی بھارت سے مغربی ایشیا، یورپ، برطانیہ اور امریکا کی پروازیں بھی شدید متاثر ہیں۔
اسی طرح انڈیگو ایئر نے وسط ایشیائی شہروں الماتی اور تاشقند کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں، پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے یہ مقامات اس کے طیاروں کی حد سے باہر ہیں اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی ایوی ایشن وزیر کے سامنے انڈیگو ایئر حکام پھٹ پڑے۔
اسی طرح بھارت کے شمال سے یورپ اور امریکا جانے والی پروازیں متاثر ہونے سے بھارتی مسافروں کو شدید پریشانی ہوئی ہے کیونکہ پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کرتے ہوئے ایئر انڈیا مغربی ایشیا، یورپ، برطانیہ اور شمالی امریکہ کے لیے پروازیں چلاتا ہے۔
بھارتی ایئرلائنز کے اجلاس میں بتایا گیا کہ انڈیگو ایئر پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کرکے مغربی ایشیا، ترکی، قفقاز اور وسطی ایشیا کے لیے پروازیں چلاتا ہے، ایئر انڈیا ایکسپریس، آکاسا ایئر اور اسپائس جیٹ کی مغرب کی طرف جانے والی بین الاقوامی پروازیں مغربی ایشیا کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی ایوی ایشن وزیر نے بھارتی ائرلائنز کو پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے طور 6 سے ایک سال تک متبادل روٹس پلان ترتیب دینے کی ہدایت کردی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ائیرلائنز کو 700 کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہوا تھا۔