وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پانی ہماری لائف لائن ہے، بھارت نے مہم جوئی کی تو 2019ء کی طرح منہ توڑ جواب ملے گا۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری مسلح افواج تنظیم، اتحاد اور قومی مفاد کی تکمیل اور عزم کا نشان ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ایک نام رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی ذمے داریوں سے مکمل آگاہ ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی ذمے داریاں پوری کرتے رہیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نائب وزیر اعظم نے کابل کا دورہ کیا۔ افغانستان کے ساتھ پر امن اور مستحکم تعلقات چاہتے ہیں۔ افغان حکومت فتنۃ الخوارج کے ہاتھوں اپنی سرزمین کا استعمال روکے۔
شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ کشیدہ صورت حال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ یہ عالمی سطح پر متنازع علاقہ ہے۔ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہو گا۔ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا۔ دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پاکستان سے زیادہ کسی کی قربانیاں نہیں۔ ہمارے ہمسایہ ملک کی طرف سے بغیرثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پانی ہماری لائف لائن ہے،اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔ پاکستان اپنی سلامتی اور خودمختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔ کوئی مہم جوئی ہوئی تو فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنے کی ہر کوشش کا قومی طاقت سے جواب دیں گے۔ امن ہماری خواہش لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ وطن عزیز کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ قومی وقار اور مفاد کے خلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ معاشی استحکام کے لیے کوششیں باآور ہو رہی ہیں۔ سرمایہ کاری میں اضافے اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز ہے۔