اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان کے وکلا کی اعلیٰ سطح قیادت نے ملاقات کرکے صوبے میں جاری امن و امان کی صورت حال پر وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنے اور صوبے کے طلبہ کے لیے ماضی کی طرح اسکالر شپس دینے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے صدر سپریم کورٹ بار ایسیوسی ایشن رؤف عطا، صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن عطاء اللہ لانگو اور رکن بلوچستان بار کونسل خلیل کاکڑ نے ملاقات کی اور اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔
اجلاس میں بلوچستان کی امن و امان اور سیکیورٹی کی صورت حال پر گفتگو ہوئی اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے بلوچستان کی ترقی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی باصلاحیت افرادی قوت پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہے، حکومت کے بلوچستان کی ترقی کے اقدامات یونہی جاری و ساری رہیں گے۔
وکلا کے وفد نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال کی بہتری کے لیے مؤثر کردار ادا کرے اور اس حوالے سے وفد نے بلوچستان میں قانونی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی اور قبائلی قیادت سے مشاورت کو کلیدی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
وفد نے وزیراعظم کو اس حوالے سے دیگر سیاسی قیادت اور رہنماؤں سے اپنی ملاقاتوں سے بھی آگاہ کی، صدر سپریم کورٹ بار اور صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار نے وزیراعظم کو بلوچستان میں گورننس کے امور کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے تمام مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم کی قیادت اور رہنمائی کی درخواست کی۔
اس موقع پر وفد نے وزیراعظم کے بلوچستان کی ترقی کو ترجیح دینے اور بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاق کی جانب سے اقدامات پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم کے دانش اسکولز کے ذریعے معاشی طور پر کمزور طبقے کے طلبا و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے اقدام کی تعریف کی گئی اور خانزئی اور منگوچر قلات میں بھی دانش اسکولوں کے قیام کی درخواست کی گئی۔
وکلا قیادت نے وزیراعظم کے بلوچستان کے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لیےماضی میں دیے گئے سینکڑوں اسکالر شپس پر خراج تحسین پیش کیا اور اس پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے فوری عمل درآمد کی ہدایات دیں۔