کراچی:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سعود آباد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قوم، دین، اور خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں اجتماعی طور پر خود احتسابی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں بیٹھا ہر شخص یہ ضرور سوچے کہ جس سچے نبی ﷺ کے ہم امتی ہیں، کیا ہم خود بھی اتنے سچے ہیں؟
انہوں نے معروف اسلامی اسکالر پیر حسان کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے کلمات سے ہمیں سیکھنے اور اپنی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم اس لیے پیچھے رہ گئے ہیں کیونکہ ہم نے قرآن مجید پر عمل نہیں کیا۔ ہمیں اس عظیم نعمت کی قدر نہیں کہ اللہ نے ہمیں خاتم النبیین ﷺ کی امت بنایا۔
مزید پڑھیں: بھارتی مظالم سے کشمیری مسلمان دن رات شہید ہو رہے ہیں، گورنر سندھ
انہوں نے مسلم امہ پر ہونے والے مظالم بالخصوص کشمیر اور فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج سوال یہ ہے کہ مسلمان کہاں ہیں؟
خطاب میں گورنر سندھ نے فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں صرف دعوے کیے جاتے تھے کہ گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی بنائیں گے، لیکن الحمدللہ آج وہاں 50 ہزار نوجوان آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں اور ڈیڑھ لاکھ نوجوان اپنے پیروں پر کھڑے ہو چکے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کورسز کے لیے حکومت سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا گیا۔
گورنر سندھ نے نوجوانوں کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ بڑا انسان بڑی سوچ سے بنتا ہے۔ اگر تم خود کو بدلنا چاہتے ہو تو خود سے آگے بڑھنا ہوگا، کوئی دوسرا آکر تمہاری زندگی نہیں بدلے گا۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کی غیبت اور رکاوٹ بننے والا کبھی بڑا انسان نہیں بن سکتا۔
مزید پڑھیں: آج ہمارے پاسپورٹ کی ویلیو میں اضافہ ہوگیا ہے، گورنر سندھ
10 مئی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان کے سپہ سالار نے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ یہ ملک کلمے کے نام پر بنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور ایئر فورس نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی غیرت مند قوم ہیں۔ کراچی والے اپنے خون کا نذرانہ دینے سے دریغ نہیں کریں گے، ملک کی طرف جو میلی آنکھ سے دیکھے گا، اس کی آنکھیں نکال دیں گے۔
اختتام پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی کے شہریوں کو صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گٹکا کھانا چھوڑ دو، اپنی صحت کا خیال رکھو۔ صبح اٹھو، ورزش کرو، پانچ وقت کی نماز پڑھو اور یہ سوچو کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے۔