اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ یہ افسوس ناک ہے کہ جب یہ حکومت میں تھے تو کہتے تھے کہ اتنا اچھا ملک کوئی نہیں ہے اس سے اچھی ہیومن رائٹس کوئی نہیں ہے اس سے اچھی جمہوریت کوئی نہیں ہے، اب جب حکومت سے گئے ہیں تو کہتے ہیں کہ اس سے برا ملک کوئی نہیں ہے، نہ جمہوریت ہے اور نہ انسانی حقوق ہیں.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجھے آپ بتائیں کہ یہ شرم ناک نہیں ہے کہ آپ آئی ایم ایف کو لیٹر لکھ رہے ہیں پاکستان کے خلاف، یہ شرمناک ہے، آپ کو اس بات کا لحاظ نہیں ہے کہ آپ اپنی سیاست کے اندر کن انتہاؤں پر پہنچ گئے ہیں.
تحریک انصاف کے رہنم شوکت یوسفزئی نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملنے پر اعتراض نہیں ہے ،یہ پہلی دفعہ ایسا ہو رہا ہے کہ آئی ایم ایف کے وفد کو ضرورت پڑ رہی ہے کہ وہ چیف جسٹس سے ملاقات کریں اور جو قانون انصاف ہے اس ملک کا اس پر بحث کرے، یہ آپ کے لیے بھی اور ہمارے لیے بھی بڑے تعجب کی بات تو ہے.
کیونکہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے اس کا جو تعلق بن رہا ہے پہلی دفعہ ہم دیکھ رہے ہیں،جہاں تک آئی ایم ایف کے قرضوں کا سوال ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے، پاکستان کی سب سے مقبول جماعت پی ٹی آئی ہے، اگر کسی کو شک ہے تو 8 فروری کا الیکشن دیکھ لے.
پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ کسی بھی ایشو پر ایک پالیسی اختیار نہیں کرتے، ان کا ہر ایشو پر کوئی ایک موقف نہیں ہوتا، انھوں نے بہت سارے محکوموں پر وزارتوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں کہ وہاں کرپشن ہے، ہم نے ریکارڈ پیش کرنا شروع کیا جناب ایسا نہیں ہے، یہ اپنی طاقت اور فتح کے لیے غیر ملکی اداروں کو، غیرملکی طاقتوں کو پاکستانی معاملات میں ملوث کرتے ہیں یہ اچھی بات نہیں ہے۔