ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کریک ڈاؤن؛  19 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد

ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کریک ڈاؤن؛  19 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد



راولپنڈی:

ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران 19 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔

ترجمان کے مطابق انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے ملک کے مختلف شہروں میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مجموعی طور پر 9 کامیاب کارروائیاں کیں، جن میں 10 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کارروائیوں میں برآمد کی گئی منشیات کی مجموعی مالیت 19 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔

کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک کوریئر آفس سے نیوزی لینڈ بھیجے جانے والی کنسائمنٹ کی تلاشی کے دوران کھیلوں کے سامان میں مہارت سے چھپائی گئی 850 گرام آئس برآمد کی گئی۔

اسی طرح کراچی ایئرپورٹ پر سعودی عرب کے شہر ریاض جانے والے 2 مسافروں کے سامان کی چیکنگ کے دوران پشاوری چپلوں میں چھپائی گئی 548 گرام چرس پکڑی گئی اور دونوں ملزمان کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔

علاوہ ازیں شیر شاہ موٹر وے ٹول پلازہ، مظفر گڑھ کے قریب ایک گاڑی سے 12 کلوگرام چرس اور 4800 مشکوک مائع سے بھری بوتلیں برآمد ہوئیں، جب کہ کوٹ عبد المالک انٹرچینج، موٹروے ٹول پلازہ پر ایک گاڑی سے 5 کلوگرام آئس پکڑی گئی، جہاں سے 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

اُدھر اسلام آباد کے قریب سنجانی ٹول پلازہ پر ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 3.6 کلوگرام چرس اور 2 کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی، جس میں ملوث 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ناردرن بائی پاس، ایم ٹو پشاور کے قریب بھی ایک گاڑی سے 4 کلو ہیروئن اور 1 کلو آئس برآمد ہوئی، جب کہ اسی مقام پر ایک اور کارروائی میں 8.4 کلوگرام چرس ایک گاڑی کے خفیہ خانوں سے ملی اور ایک ملزم دھر لیا گیا۔

اسلام آباد میں فیملی کورٹ کے قریب بیلہ روڈ G-10 پر ایک گاڑی سے 2.4 کلوگرام چرس برآمد کی گئی جب کہ بلوچستان کے ضلع کوئٹہ میں ہزار گنجی کے پہاڑی علاقے میں اسمگلنگ کے لیے چھپائی گئی 256 کلوگرام مارفین بھی برآمد ہوئی۔

تمام گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، جب کہ تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے تاکہ اس منظم نیٹ ورک کے دیگر عناصر کو بھی قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔

ترجمان اے این ایف نے واضح کیا ہے کہ منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے یہ کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔





Source link