مسلسل شکستوں سے گھبرانا نہیں ہے، حکام کا اتفاق

مسلسل شکستوں سے گھبرانا نہیں ہے، حکام کا اتفاق



کراچی:

مسلسل شکستوں سے ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘کرکٹ حکام نے اتفاق کرلیا، تنقید سے کسی دباؤ میں آئے بغیر نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں مایوس کن کارکردگی کے بعد قومی سلیکٹرز نے نیوزی لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کئی نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع دیے ہیں، بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے سینئرز اسکواڈ کا حصہ نہیں بن سکے۔ 

مزید پڑھیں: بھارتی بورڈ کا آئی پی ایل میں اہم پابندی ہٹانے پر غور

قیادت سلمان علی آغا نے سنبھالی ہوئی ہے، پہلے ٹی ٹوئنٹی میں 91 رنز پر ڈھیر ہونے والے گرین شرٹس کو9 وکٹ سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، دوسرے میچ میں 5 وکٹ سے ناکامی ہاتھ آئی۔ 

اس دوران نئے کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی، حسن نواز دونوں میچز میں صفر کی خفت کا شکار ہوئے، محمد حارث صفر کے بعد 11رنز ہی بنا سکے، دونوں کی اوپننگ شراکت 0 اور 1 رن تک محدود رہی، عرفان خان 1 اور11 رنز بنا سکے، عبدالصمد 7 اور11 رنز تک محدود رہے، پہلے میچ کے پاور پلے میں پاکستان نے 4 وکٹ پر 14 جبکہ دوسرے میں 2 وکٹ پر 48 رنز بنائے، یہ میچ بارش کی وجہ سے 15 اوورز فی اننگز تک محدود کیا گیا،اس میں 41 ڈاٹ بالز (تقریبا7 اوورز) شامل ہیں۔ 

مزید پڑھیں: محمد رضوان نے بولنگ شروع کردی، ویڈیو دیکھیں

اس کارکردگی کے بعد نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر سوال اٹھنے لگے ہیں،البتہ پی سی بی نے تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے نئے ٹیلنٹ کو ہی آزمانے کا فیصلہ کر لیا۔ 

ذرائع کے مطابق منگل کو لاہور میں منعقدہ اجلاس کے دوران قومی ٹیم کی کارکردگی پر بھی غور کیا گیا،اس موقع پر شرکا نے کہا کہ ہم جدید کرکٹ کھیلنے کے معاملے میں بہت پیچھے ہیں، ٹی ٹوئنٹی میں نوجوان کھلاڑیوں کو ہی موقع ملنا چاہیے جو غیرمعمولی فیلڈنگ کرنے کے ساتھ بے خوف انداز سے بھی کھیلیں۔ 

مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کی قومی کرکٹ ٹیم میں رد و بدل پر شدید تنقید

اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نیوزی لینڈ میں نئے کھلاڑیوں کو بھیجا گیا، یہ درست ہے وہ اب تک پرفارم نہیں کر سکے لیکن انھیں متواتر مواقع دینے چاہیئں، صائم ایوب کو بھی بہت زیادہ چانسز ملے تو انھوں نے صلاحیتوں کو منوایا دیگر ینگسٹرز کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ شکستوں سے گھبرا کر دوبارہ سے سابقہ پالیسی لاگو نہیں کی جائے گی، سینئرز کے ساتھ بھی ہار رہے تھے نئے پلیئرز اگر ابھی نتائج نہ دے سکے تو آئندہ تو کام آ سکتے ہیں۔

اگر موجودہ پالیسی برقرار رہی تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 تک مضبوط ٹیم بن چکی ہوگی۔ 

مزید پڑھیں: “ماہانہ 60 لاکھ روپے میچز کھیلنے کے دیے جاتے ہیں”

ذرائع نے مزید بتایا کہ کچھ عرصے قبل ایک اور میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے شعبہ انٹرنیشنل کرکٹ کو شاہینز اور انڈر19 ٹیموں کے غیرملکی ٹورز بھی شیڈول کرنے کی ہدایت دی تھی جس پر کام جاری ہے۔

اس سے مستقبل میں نوجوان کرکٹرز غیرملکی کنڈیشنز سے پہلے ہی واقف ہو کر بہتر پرفارم کرنے کے قابل ہوں گے، مختلف ممالک کی جونیئر ٹیموں کو پاکستان بھی مدعو کیا جائے گا،کھلاڑیوں کیلیے جدید ٹریننگ پروگرام تشکیل دینے کا بھی ارادہ ہے۔





Source link