کولمبیا یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والی بھارتی طالبہ رنجنی سری نیواسن نے فلسطین اور حماس کی حمایت میں امریکا کو احتجاجاً چھوڑ دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولمبیا یونی ورسٹی کی طالبہ رنجنی سری نیواسن نے اسرائیل کے خلاف اور فلسطین و حماس کی حمایت میں ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
احتجاج میں شرکت کی پاداش میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے شہری منصوبہ بندی کی ڈاکٹریٹ کی طالبہ رنجنی سری نیواسن کا ویزا معطل کردیا تھا۔
ٹرمپ حکومت کی انتظامیہ کا خیال تھا کہ طالبہ معافی تلافی کرکے اپنا ویزا بحال کروالیں گی تاکہ اپنی تعلیم مکمل کرسکیں۔
تاہم امریکی حکومت کو اس وقت حیرانگی کا سامنا کرنا پڑا جب بھارتی طالبہ نے اپنا ویزا بحال کرانے کی کوشش نہیں کی۔
البتہ طالبہ رنجنی سری نیواسن نے کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن ایجنسی (CPB) کی ایپ کے ذریعے خود کو بے دخل کر لیا۔
امریکی قانون کے تحت خود بے دخلی کا مطلب ہے کہ فرد حکام کے اقدام سے پہلے خود ہی ملک چھوڑ دیتا ہے۔