واشنگٹن:
وائٹ ہاؤس کی نئی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اپنی پہلی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ایپ ڈیپ سیک کو امریکہ کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں اور اس کے حوالے سے سخت اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔
کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کا مقصد امریکہ کو مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں عالمی سطح پر آگے لے جانا ہے، تاکہ ملک عالمی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں سب سے آگے رہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے 300 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں، جن کا مقصد ملک کی سلامتی اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
ان آرڈرز میں خاص طور پر جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کی حکمت عملی شامل ہے، جس کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کو روکنا ہے۔
ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ہمارے اقدامات کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کو دوبارہ امریکہ میں داخل ہونے کا سوچنا بھی مشکل ہوگا۔ جو کوئی بھی امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہو گا، وہ مجرم قرار پائے گا۔
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صدر ٹرمپ نے مہنگائی سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں اور ان کے اقدامات سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
کیرولین لیویٹ نے وفاقی اداروں کے فنڈز روکنے کے اقدام کو عارضی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے۔