شام میں 23 وزراء کی تقرری کے ساتھ عبوری حکومت کا اعلان کر دیا گیا

شام میں 23 وزراء کی تقرری کے ساتھ عبوری حکومت کا اعلان کر دیا گیا



دمشق:

شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی۔

یہ کابینہ اس بات کا سنگ میل سمجھی جا رہی ہے کہ یہ اسد خاندان کی دہائیوں پر محیط حکمرانی کے خاتمے اور شام کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔

نئی حکومت جو کہ سنی اسلام پسندوں کی قیادت میں ہے مغرب اور عرب ممالک کی جانب سے ملک کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کی شمولیت پر زور دینے کے دباؤ میں رہی ہے۔

یہ دباؤ اس وقت مزید بڑھ گیا جب اس ماہ شام کے مغربی ساحل پر علوی مسلمانوں کے سینکڑوں افراد کے قتل کے بعد عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔

مزید پڑھیں: بشار الاسد کو ہمارے حوالے کیا جائے گا؛ شامی صدر کی پوٹن سے باضابطہ درخواست

نئی کابینہ میں یاروب بدر کو وزیرِ ٹرانسپورٹ جبکہ امجد بدر کو وزیرِ زراعت مقرر کیا گیا۔ امجد بدر دروز برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ یاروب بدر علوی برادری سے ہیں۔

ہند کبوات جو کہ ایک مسیحی خاتون ہیں اور اسد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا حصہ رہی ہیں کو وزیرِ سماجی امور و محنت مقرر کیا گیا، ان کی خدمات خواتین کے حقوق اور بین المذہبی رواداری کے لیے رہی ہیں۔

محمد یسر برنیہ کو وزیرِ خزانہ مقرر کیا گیا جبکہ مرہف ابو قصرہ اور اسعد الشیبانی کو دفاع اور خارجہ امور کے وزیروں کے طور پر برقرار رکھا گیا۔ یہ دونوں وزیروں کی خدمات اس وقت سے جاری ہیں جب سے دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کو عوامی بغاوت کے دوران ہٹا دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شام کے ساحلی شہر لاذقیہ میں خوفناک دھماکہ، 16 افراد جاں بحق

صدر الشرعہ نے پہلی بار ایک وزارت برائے کھیل اور ایک وزارت برائے ایمرجنسی قائم کرنے کا اعلان کیا، اور ایمرجنسی وزارت کے وزیر کے طور پر وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی گروپ کے سربراہ رائد صالح کو مقرر کیا گیا۔

جنوری میں صدر الشرعہ کو عبوری صدر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے ایک ایسی حکومت بنانے کا وعدہ کیا تھا جو شام کے تباہ حال عوامی اداروں کو دوبارہ تعمیر کرے اور ملک میں انتخابات کے انعقاد تک حکومت چلائے۔

نئی حکومت میں وزیرِ اعظم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور صدر الشرع ہی مجوزہ انتظامیہ کی قیادت کریں گے۔





Source link