title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu سویڈن کی حکومت کا قرآن پاک نذر آتش کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد – 092 News

سویڈن کی حکومت کا قرآن پاک نذر آتش کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

سویڈن کی حکومت کا قرآن پاک نذر آتش کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد


سویڈن کی پروسیکیورٹر نے کہا کہ دونوں ملزمان کے خلاف ثبوت جمع کیے گئے ہیں—فوٹو: رائٹرز

سویڈن کی پروسیکیورٹر نے کہا کہ دونوں ملزمان کے خلاف ثبوت جمع کیے گئے ہیں—فوٹو: رائٹرز

کوپن ہیگن: سویڈن کے پروسیکیوٹر نے کہا ہے کہ گزشتہ برس سلسلہ وار طریقے سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والے دو ملزمان کے خلاف ثبوت اکٹھنے کرنے کے بعد فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کی پروسیکیوشن اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ دو افراد نے 4 مختلف مواقع پر ایک گروپ یا عقیدہ رکھنے والے افراد کو اشتعال دلانے کا جرم کیا جب انہوں نے اسلام کی مقدس کتان کو مسجد کے باہر اور دیگر عوامی مقامات پر جلانے کی کوشش کی۔

سینئر پروسیکیوٹڑ اینا ہنکیو نے بیان میں کہا کہ دونوں افراد کے خلاف ان چاروں واقعات کے دوران بیانات دینے اور مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کے ارادے سے قرآن جلانے پر قانونی کارروائی کی گئی کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ یہ مسلمانوں کے عقائد کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف ثبوت بڑے پیمانے پر ویڈیو ریکارڈنگز پر مشتمل ہیں اور ان کی شناخت سیلوان مومیکا اور سیلوان نجیم کے طور پر ہوئی ہے۔

ملزم سیلوان نجیم کے وکیل مارک سیفاریان نے بتایا کہ ان کے مؤکل نے کسی غلط کام کے ارتکاب سے انکار کیا ہے، احتجاج کے لیے دی گئی اجازت کو میرے مؤکل کی نیت سے جوڑا گیا ہے لیکن سویڈن کے آئین میں اس کے حقوق محفوظ ہیں۔

دوسرے ملزم کے وکیل نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم سیلوان مومیکا عراق سے تعلق رکھنے والے مہاجر ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ اسلام کے خلاف احتجاج اور مقدس کتاب قرآن پاک پر پابندی چاہتا ہے۔

سویڈن کی مائیگریشن ایجنسی نے بیان میں کہا تھا کہ وہ سیلوان مومیکا کو پناہ حاصل کرنے کے لیے غلط معلومات فراہم کرنے کی پاداش میں ملک بدر کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ واپسی پر ان کو اپنے ملک میں تشدد کا خطرہ ہے۔

خیال رہے کہ سویڈن اور ڈنمارک میں ایک سال قبل ہونے والے ان ناپسندیدہ واقعات پر مسلم دنیا میں بڑا غم و غصہ پیدا ہوا تھا اور ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔





Source link