کراچی: سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے روک تھام کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے اور طلبا کے منشیات کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے،
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے تمام صوبوں اور وفاق میں منشیات کے حوالے سے انٹیلیجنس شیئرنگ اور کو آرڈینیشن کے فروغ کے لئے فیوژن سینٹر کی تشکیل دینے اور منشیات کے خلاف کو آرڈینیشن کو مستحکم کرنے اور تمام متعلقہ اداروں فیوژن سینٹر کے ذریعے جوڑنے اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز کے لئے محکمہ صحت سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انسداد منشیات کے لئے تشکیل دی گئی ہائی پاورڈ کمیٹی کا دوسرا اجلاس کراچی میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ہوا، جس میں سیکریٹری ایکسائز محمد سلیم راجپوت، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ، سیکریٹری سوشل ویلفیئر پرویز احمد سیہڑ ، کمانڈر اے این ایف برگیڈیئر عمر، ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں جینیوا سے یو این او ڈی سی کے عہدیدار ٹام اور اسلام آباد سے ساجد اسلم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں تمام صوبوں اور وفاق میں منشیات کے حوالے سے انٹیلیجنس شیئرنگ اور کو آرڈینیشن بڑھانے کے لئے فیوژن سینٹر کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔
سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے انسداد منشیات کے خلاف کارروائیوں میں تیزی اور جائزے کے لئے ہائی پاورڈ کمیٹی کا اجلاس ہر پندرہ روز میں بلانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے سندھ پولیس اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے کمانڈر برگیڈیئر عمر نے منشیات کے خلاف سندھ پولیس اور اے این ایف کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں پر بریفنگ دی ۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز میں درخواست دینے والوں کی تعداد 9 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی فراہمی میں ملوث 13 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اجلاس میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز کے لئے محکمہ صحت سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں یو این او ڈی سی نے انسداد منشیات کے لئے حکومت سندھ کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی ۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیراور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے کہا کہ فیوژن سینتر بنانے کے لئے وفاق سے بات کی جائے گی، ہر صوبے اور وفاق میں فیوژن سینٹر بننا چاہئے ، تاکہ منشیات کے روک تھام کے لئے ہماری کوششیں مزید مستحکم ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف حکومت سندھ کی مہم جاری ہے اور اس معاملے میں زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اس میں اپنا موثر کردار ادا کریں، صدر آصف علی زرداری نے مختلف اجلاسوں میں منشیات کے خاتمہ یقینی بنانے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے کیونکہ یہ ہماری نئی نسل کی بقا کا سوال ہے، منشیات کے خلاف تمام اسٹیک ہولڈرز کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بہترین نتائج کے حصول کے لئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، منشیات کے خلاف کسی بھی قسم کی تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبا کے منشیات کے ٹیسٹ ہونگے، ہمارا مقصد کسی کو شرمندہ کرنا نہیں ہے، منشیات کے خلاف متحد ہو کر جنگ نہیں کی تو یہ لعنت کسی بھی ہمارے دروازوں پر بھی دستک دے سکتی ہے، تشویشناک بات یہ ہے کہ گھروں کے اندر اور پارٹیز میں کھلے عام منشیات کا استعمال ہو رہا ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معاشرے میں ہر طرح کے لوگ منشیات کا استعمال کر رہے ہیں، جس کی روک تھام کیلیے فوری اقدامات کرنے ہونگے، ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہوجائے، منشیات بہت بڑا چیلنج ہے، حکومت سندھ چاہتی ہے کہ منشیات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، منشیات پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے، اس کے خاتمے کے لئے ہر مکتبہ فکر کو کوششیں کرنی ہونگی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ بحالی مراکز کو فعال کیا جائے، منشیات کے اہم ترین ٹھکانوں کا پتہ لگار کر ان کا خاتمہ کیا جائے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ منشیات فروش کوئی بھی ہو اس کو معاف نہیں کیا جائے گا، بلا تفریق کارروائیاں ہو رہی ہیں اور ہوتی رہیں گی، جہاں پر بھی منشیات کے استعمال اور موجودگی کی اطلاع ملے گی چاہے وہ گھر، دکان یا کوئی محفل ہو وہاں سخت ایکشن لیا جائے گا ۔