کراچی:
پاکستان کی آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی کلائمیٹ چینج فنانسنگ کی باضابطہ درخواست کے بعد مزید قرض حاصل ہونے کی امید، مسلسل تیرھویں ہفتے بھی ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھ کر 11ارب ڈالر متجاوز ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
وزیر خزانہ کے دورہ امریکا میں عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہوں سے ملاقاتوں میں حوصلہ افزا پیشرفت اور پاکستان میں نئے انفلوز کے راستے کھلنے کی توقعات پر انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 38پیسے کی کمی سے 277 روپے 46 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 20پیسے کی کمی سے 277 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 17پیسے کی کمی سے 278روپے 62پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماحولیاتی چیلنجز کے سبب گذشتہ چند سالوں میں پاکستان کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے صرف سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث پاکستان کی معیشت کو 30ارب ڈالر کے نقصانات سے دوچار ہونا پڑا۔ آئی ایم ایف سے کلائمیٹ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک ارب ڈالر مالیت کے نئے قرض کی سہولت منظور ہونے کی صورت میں پاکستانی معیشت کو درپیش کلائمیٹ چینج کے منفی اثرات سے محفوظ ہوسکے گی۔