برطانیہ کی دی ہنڈریڈ لیگ میں کسی پاکستانی کھلاڑی کو فرنچائز میں شامل نہ کرنے کی بڑی وجہ سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں ناقص کارکردگی اور بھارتی فرنچائز اونرز کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
دی ہنڈرڈ لیگ کے پلیئرز ڈرافٹ میں 50 پاکستانی کرکٹرز، جن میں 5 خواتین بھی شامل تھیں، ان میں کسی بھی پلئیر کو اسکواڈ میں منتخب نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ لیگ؛ ناقص پرفارمنس! کوئی بھی پاکستانی فرنچائز کا حصہ نہ بن سکا
حیران کُن طور پر مینز ڈرافٹ میں شامل 45 پاکستانی کھلاڑیوں( جن میں کئی بڑے نام شامل تھے) میں سے کسی ایک کو بھی فرنچائزز نے اپنے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا، حالانکہ مختلف ٹیموں میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ خالی تھی۔
دی ہنڈرڈ کے اس سیزن میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں کیونکہ انگلیںڈ کرکٹ بورڈ نے ٹورنامنٹ میں بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت دی تھی۔
مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ لیگ؛ ناقص پرفارمنس! کوئی بھی پاکستانی فرنچائز کا حصہ نہ بن سکا
بیرونی سرمایہ کاری کے نیتجے میں ٹورنامنٹ میں شریک 8 فرنچائزز کو سرمایہ کار مل ملے، جن میں سے 4 انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے مالکان میں سے ہیں۔
مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ لیگ؛ 45 پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے نام رجسرڈ کروالیے
پاکستانی کھلاڑی بھارت کیساتھ سیاسی تناؤ کے باعث گزشتہ 17 ایڈیشنز سے آئی پی ایل کھیلنے سے محروم ہیں جبکہ دیگر لیگز میں بھارتی فرنچائزز کی سرمایہ کاری نے پاکستانی کھلاڑیوں پر لیگ کے دروازے بھی بند کرنا شروع کردیے ہیں۔
دی ہنڈریڈ کے گزشتہ ایڈیشن میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف سمیت کئی پلئیرز نے فرنچائزز کی نمائندگی کی تھی۔