اسلام آباد:
رہنماپاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ جہاں تک دہشتگردی کا سوال ہے اس پر کوئی دو رائے ہو نہیں سکتیں یہ ملک کے وجود کے لیے خطرہ ہے، یہ ملک کے وجود پر ایک وار ہے اس کو ختم کرنا ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے، جو بھی معتبر مدد پاکستان تحریک انصاف دے سکے گی جس کا ہم نے بارہا اظہار بھی کیا ہے اور وہ ہم کرتے بھی رہے ہیں اور وہ ہم کرتے رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے کبھی خان صاحب کی رہائی کو کسی چیز کے ساتھ نہیں جوڑا اور نہ ہی خان صاحب ہمیں ایسا کرنے دیں گے۔
کورٹ رپورٹر ایکسپریس جہانزیب عباسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو اندرونی اختلافات ہیں وہ ہم بخوبی جانتے ہیں، ہائیکورٹ کے اندر کافی زیادہ تقسیم پائی جاتی ہے، اگر ہم اس پورے معاملے کو دیکھیں تو یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی بیک گراؤنڈ میں اس طرح کی کچھ اختلافی چیزیں ہوتی رہی ہیں۔
جن تین ججز کی جانب سے یہ ٹریبونل تھا پہلے جس نے فیصلہ محفوظ کیا تھا یہ فیصلہ 13مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا، 18مارچ کو ٹریبونل چینج ہوتا ہے، 21 مارچ کو وہ محفوظ شدہ فیصلہ جاری کیا جاتا ہے، 13مارچ کو جب فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا تو یہ جو ٹریبونل کی تبدیلی والا معاملہ تھا،ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ تو چیلنج ہو گا اس حوالے سے آنے والے وقت میں سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی آ جائے گی، میرے خیال میں یہ فیصلہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتا۔
چیئرمین کے ٹریڈ سیکیورٹیزعلی فرید خواجہ نے کہا کہ کرپٹو ریگولیٹری فریم ورک بنانے سے بالکل فائدہ ہو گا ، فائدے سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم ریگولیشن بنائیں کیونکہ پاکستان میں بہت زیادہ لوگ اس کو استعمال کر رہے ہیں،کچھ اندازوں کے مطابق پاکستان میں2کروڑ سے زیادہ لوگ کرپٹو ایکسچینجز میں انوسٹ کر رہے ہیں، اس کے برعکس اسٹاک مارکیٹ میں صرف تین لاکھ پچاس ہزار لوگ انوسٹ کرتے ہیں۔