اسلام آباد:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں داسو ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے میں بڑے پیمانے پر بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے اورکمیٹی کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ناتجربہ کار کمپنی کو پسندیدہ بنا کر قومی خزانے کو 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں داسو ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں بے ضابطگیوں، غیر شفاف ٹینڈرنگ اور غیر تجربہ کار کمپنی کو ٹھیکا دینے پر سخت سوالات کیے گئے۔
اجلاس میں داسو ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے میں بڑے پیمانے پر بےضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ناتجربہ کار کمپنی کو پسندیدہ بنا کر قومی خزانے کو 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ سب سے کم بولی دینے والی کمپنی کو بغیر ٹھوس جواز کے نااہل قرار دے کر ایک ایسی کمپنی کو ٹھیکا دیا گیا جس کے پاس بنٹنگ کنڈکٹر بنانے کا تجربہ ہی نہیں تھا۔
نیسپاک اور این ٹی ڈی سی حکام کے غیر تسلی بخش جوابات پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سینیٹ کمیٹی نے اس اسکینڈل کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔