’خونی غار‘ سے دریافت ہونیوالی انسانی ہڈیوں سے متعلق سنسنی خیز انکشاف

’خونی غار‘ سے دریافت ہونیوالی انسانی ہڈیوں سے متعلق سنسنی خیز انکشاف


گوئٹے مالا میں زیر زمین ایک غار سے سیکڑوں انسانوں کی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں جو اس جگہ پر چڑھائی جانے والی انسانوں کی بلی کے حوالے سے سنسنی خیز حقیقت سامنے لاتی ہیں۔

کوئیوا ڈیسینگرا (خونی غار) گوئٹے مالا کے علاقے پیٹن میں موجود آثارِ قدیمہ کے مقام ڈوس پیلاس کے نیچے موجود ہے۔ یہ اس خطے میں موجود درجن سے زائد غاروں میں سے ایک ہے جن کو مایا ثقافت 400 قبلِ مسیح سے 250 عیسوی تک استعمال کرتی تھی۔

1990 کی دہائی کے ابتداء میں کیے جانے والے ایک سروے میں اس خونی غار سے بڑی تعداد میں انسانی ہڈیاں دریافت ہوئی تھیں، جن میں سے متعدد سے ان کی موت کے وقت تکلیف دہ زخموں کے شواہد ملے تھے۔

اب ان باقایت کے ایک نئے تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ یہ زخم 2000 برس قبل بلی چڑھاتے وقت جسم کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے والی رسم کے نتیجے میں لگتے تھے۔

محققین نے غار کے فرش پر ہڈیوں کو پھیلا ہوا اور ایک عجیب و غریب ترتیب میں پھیلا ہوا پایا، شاید کسی رسم کا طریقہ تھا۔

شریک محقق اور فارنزک اینتھروپولوجسٹ ایلن فریانکو نے بتایا کہ غار میں پائی جانے والی انسانی باقیات، ان پر موجود زخم اور رسموں کے لیے استعمال چیزوں کی موجودگی بتاتی ہے کہ یہ جگہ عین ممکن ہے چڑھاوے چڑھانے کی جگہ ہو۔





Source link