لاہور: پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے کے کیس کی ملزمہ آمنہ عروج نے الزام عائد کیا ہے کہ دورانِ تفتیش اُنہیں کرنٹ لگایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کے میڈیکل کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹینڈنٹ کورٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا، عدالت میں استدعا کی گئی کہ آمنہ عروج کو جسمانی ریمانڈ کے دوران پولیس کی جانب سے شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
استدعا کی گئی کہ تشدد کے باعث آمنہ عروج شدید اندرونی و بیرونی چوٹوں کا شکار ہیں، آمنہ عروج کو عدالت کے روبرو پیش کرنے اور میڈیکل کروانے کا حکم جاری کیا جائے۔
مزید پڑھیں: خلیل الرحمان کیس، ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت پر سماعت دوبارہ ملتوی
دورانِ سماعت عدالت میں آمنہ عروج کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ جمع کروائی گئی جس کے مطابق آمنہ عروج کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے اور تین انجریز ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ آمنہ عروج کی دو سے تین انجریز زیرِ غور ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ مکمل میڈیکل کے لیے ملزمہ آمنہ عروج کا ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کروائے جائیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پوچھا کہ اس میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟ جس پر اے ایم ایس ڈاکٹر فراز نے کہا کہ تین سے چار دن لگیں گے، میڈیکل رپورٹ مکمل کر دیں گے۔
مزید پڑھیں: خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس، ملزم حسن شاہ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش
عدالت نے میڈیکل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27 اگست تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ ملزمہ آمنہ عروج نے دوران تفتیش کرنٹ لگانے کا انکشاف کیا تھا تاہم ڈاکٹرز نے کرنٹ لگانے سے متعلق آمنہ عروج کے بیان سے اتفاق نہیں کیا۔