title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu ’’حادثہ ایک دم نہیں ہوتا،اسکی بہت دنوں تک پرورش ہوتی ہے‘‘ – 092 News

’’حادثہ ایک دم نہیں ہوتا،اسکی بہت دنوں تک پرورش ہوتی ہے‘‘

’’حادثہ ایک دم نہیں ہوتا،اسکی بہت دنوں تک پرورش ہوتی ہے‘‘



لاہور:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ جو پریس ریلیز آئی اور جو چیزیں میں نے چیک کیں تو یہ صرف 9 مئی کا سلسلہ نہیں ہے وہ حاضر سروس جرنیل تھے تو عمران خان نے 25 مئی 2022 کو مارچ کیا تھا، جب ان کو پلستر چڑھا ہوا تھا تو وہ شاید 26 نومبر2022 کو جب آرمی چیف کی تقرری اور چارج لینے میں 3 دن باقی تھے تب بھی یہ پنڈی آگئے تھے، اس میں بھی ان کا نام شامل ہو چکا ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو فرد جرم لگائی گئی ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی باقاعدہ خلاف ورزی ہوئی ہے، اس میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال ہے تو رٹائرمنٹ کے بعد اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہوتا۔

تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا کہتے ہیں کہ حادثہ ایک دم رونما نہیں ہوتا بہت دنوں تک اس کی پرورش ہوتی ہے، یہ ایک بڑا پیچیدہ کیس ہے جس طرح کی چارج شیٹ ہے اگر چہ اس کی بہت سی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہر اعتبار سے یہ پاکستان کیلیے ایسا کیس ہے جس کے اثرات بہت آگے تک جائیں گے۔

تجزیہ کار نصراللہ ملک نے کہا کہ دو چیزیں ہیں پہلی بات تو یہ ہے کہ جنرل فیض حمید اس قدر طاقت ور بن چکے تھے کہ انھیں شاید اس بات کا اندازہ ہی نہیں تھا کہ ایک وقت آئے گا کہ انہیں ایسے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا، دوسرا بعض مقامات پر دیکھیں تو عمران خان بھی بہت بڑے قصور وار ہیں حتی کہ جب جنرل فیض کی ٹرانسفر کر دی گئی اور انھیں پشاور بھیجا جا رہا تھا تو عمران خان ان سے بضد تھے کہ آپ نہ جائیں۔





Source link