title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام، تین افراد گرفتار – 092 News

جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام، تین افراد گرفتار

جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام، تین افراد گرفتار


کراچی: ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی نے جعلی دستاویزات پرامریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام بناکرتین ملزمان کوگرفتارکرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے کارروائی کے دوران جعلی دستاویزات پرامریکن ویزے کے حصول کی کوشش نام بنائی گئی۔کارروائی میں تین ملزمان کوگرفتارکرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کےمطابق ملزمان کی گرفتاری امریکی قونصل خانے کی نشاندہی پر عمل میں لائی گئی۔ ملزمان کےخلاف کارروائی کے لئےامریکی قونصل خانے نے تحریری درخواست دی۔گرفتارملزمان میں محمد مقصود،عبداللہ اورسفیان خالد شامل ہیں اور ان کا تعلق فیصل آباد اورصوابی سے ہے۔

گرفتارملزمان کو مختلف ایجنٹس نے امریکی ویزا کے لیے جعلی دستاویزات فراہم کیں،ملزمان خود کو بزنس مین اورطالب علم ظاہرکرکے امریکا جانا چاہتے تھے۔

ملزم محمد مقصود اور عبداللہ نے خود کو نجی سکول کا طالب علم ظاہر کیا اورکانفرنس میں شرکت کےنام پر ویزے کے لئے اپلائی کیا۔ملزمان نے طالب علم ظاہرکرنے کے حوالے سے جعلی دستاویزات فراہم کیں۔

ملزم سفیان خالدنےجعلی شناخت کے ذریعے ویزہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔ملزم نے لاہور میں موجود نجی کمپنی کا نام استعمال کرتے ہوئےخود کو اس کا مالک ظاہر کیا۔ ملزم نے اس مقصد کے لیےکمپنی کے ٹیکس ریٹرنزاورکمپنی رجسٹریشن کی دستاویزات پیش کیں،تاہم کمپنی کے مالک سے رابطہ کرنے پرانکشاف ہوا کہ ملزم نہ تو کمپنی کا ملازم ہےاورنہ پروپرائیٹراورپارٹنرہے۔

ملزمان کو مذکورہ دستاویزات بھاری رقوم کےعوض ایجنٹوں نے فراہم کیں۔ ایجنٹس نے ملزمان سے 6000 سے 7000 ہزار امریکی ڈالرز کے عوض جعلی دستاویزات فراہم کیں۔ ملزمان کی جانب سے ایجنٹس کو فی کس 2000 امریکی ڈالرز تک پیشگی ادا کئے گئے۔

ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر دو مقدمات درج کرلئے گئے۔نامزد ایجنٹوں میں فراز کھیتران، محمد عمراورحماد شیرازی شامل ہیں جن کا تعلق لاہور،پشاور اور سرگودھا سے ہے۔ گرفتارملزمان کے خلاف تفتیش کا آغازکردیاگیاجبکہ دیگرملزمان اورایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔





Source link