تائی پے: تائیوان میں چین کےلیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 8 حاضر سروس فوجیوں کو قید کی سزائیں سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان فوجیوں پر پیسوں کے عوض ملکی راز چین کو بیچنے کا الزام تھا۔ آٹھوں فوجی مختلف عہدوں پر فائز تھے۔ عدالت نے ایک کو بری کر دیا جب کہ ایک ریٹائرڈ افسر اب بھی مفرور ہے۔
ریٹائرڈ فوجی افسر نے ان حاضر فوجیوں کو چین کے لیے کام کرنے والے ایک جاسوسی نیٹ ورک میں شامل ہونے پر 7 لاکھ تائیوانی ڈالر رشوت دی تھی۔
آج تائیوان کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ان 8 فوجیوں کو 5 سے 13 سال تک قید کی سزا سنائی۔
سب سے زیادہ 13 سال قید اس اہلکار کو سنائی گئی جس کا فوج میں سپاہیوں کی بھرتی میں کلیدی کردار تھا۔
علاوہ ازیں سزا پانے والوں میں سے ایک لیفٹیننٹ کرنل کو ہیلی کاپٹر اڑانے کے ذریعے چین سے فرار ہونے کی منصوبہ بندی کرنے پر 9 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
اسی طرح دوسرے فوجی کو جنگ کی صورت میں چین کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بارے میں ہدایاتی ویڈیو بنانے پر اتنے ہی سال کی سزا سنائی گئی۔
عدالت نے سزا پانے والے فوجیوں کو سزاؤں کے خلاف اپیل کرنے کا حق بھی دیا۔