واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے ردعمل میں ایران کے پیڑولیم اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں پر پابندیوں میں توسیع کردی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ اسرائیل پر میزائل حملوں کے جواب میں امریکا نے ایران کے پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل شعبوں پر عائد پابندیوں میں مزید توسیع کردی ہے اور کہا ہے کہ اس سے ایران پر مالی دباؤ پڑے گا۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بیان میں کہا کہ پابندیوں سے ایران کو خطے کا امن خراب کرنے، امریکی شراکت داروں اور اتحادیوں پر حملوں کے لیے توانائی کے شعبے سے حاصل ہونے والے سرمایہ کے مواقع محدود ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس فیصلے کے تحت محکمہ خذانہ ایرانی معیشت کے پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل شعبے میں کام کرنے والے کسی بھی فرد پر پابندی عائد کرے گی۔
محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ ایران کے 16 اداروں اور 17 جہازوں کی نشان دہی کی گئی تھی جو بلاک ہوگئی ہیں اور مذکورہ ادارے نیشنل ایرانی آئل کمپنی کے لیے پیڑولیم اور پیٹروکیمکل شپمنٹ میں ملوث تھے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے اس کے ساتھ ساتھ ایران کے اسلحے کے پروگرامز اور دہشت گرد پروکسیز اور شراکت داروں کی مدد کے لیے ہونے والی مالیاتی فراہمی میں خلل ڈالنے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔
ایران کے مزید 6 اداروں پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جو تہران کی پیڑولیم تجارت میں شامل تھے اور 6 جہازوں کو بطور بلاک جائیداد نشان دہی کردی ہے۔