اسلام آباد:
امریکی کانگریس کے 46 اراکین نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قید سے متعلق صدر جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا اور صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی کانگریس اراکین نے صدر جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال اور جمہوری اقدار کی پامالی ہو رہی ہے اوراس پر فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔
خط میں فروری 2024 کےعام انتخابات کو کانگریس کے اراکین نے دھاندلی زدہ قرار دینے کا الزام عائد کیا ہے اور انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں، الیکشن فراڈ، اور حکومتی اداروں کی جانب سے پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
کانگریس اراکین نے دولت مشترکہ مبصرین اور یورپی یونین کے رپورٹس کوعوامی سطح پر جاری کرنے سے روکا گیا، جس پر کانگریس نے تحفظات کا اظہار کیا۔
خط میں پاکستانی حکام کی جانب سے عوامی آزادیوں، خاص طور پر آزادی اظہار کو محدود کرنے پر تشویش ظاہر کی گئی، اس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، غیر قانونی حراست اور سوشل میڈیا پر پابندیاں شامل ہیں۔
امریکی صدر کو لکھے گئے خط میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی غیر قانونی حراست کو اہم نکتہ بنایا گیا ہے اور انہیں پاکستان کا سب سے مقبول سیاسی رہنما قرار دیا گیا ہے۔
خط میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے علاوہ پارٹی کی سینئر قیادت یاسمین راشد، شاہ محمود قریشی ایک سال سے زیرحراست ہیں۔
امریکی صدر سے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی پالیسیوں پر نظرثانی کی درخواست کی گئی ہے، پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کی تشویش کو سفارت خانے کی پالیسیوں میں شامل نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت کے حوالے سے سفارت خانے کے فوری مثبت بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
کانگریس نے صدر بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، سیاسی قیدیوں بشمول عمران خان کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں نئے سفیر کو انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کو فروغ دینے کے مشن کا پابند کیا جائے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جس میں موجودہ پاکستانی حکومت کو “فوجی فرنٹ” قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ حکومت اپنی قانونی حیثیت قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
صدر بائیڈن سے کہا گیا ہے کہ یہ خط امریکی کانگریس کی پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے بحران پر بڑھتی ہوئی تشویش کو اجاگر کرتا ہے۔
اراکین نے کہا ہے کہ ہم کانگریس مین امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان معاملات کا فوری نوٹس لیا جائے، امریکا کی انسانی حقوق اور جمہوریت کی بحالی کے لیے جوپالیسی ہے اس کو آگے بڑھایاجائے۔