امریکا اور ایران میں 45 سال کشیدگی رہی ہے، کامران بخاری

امریکا اور ایران میں 45 سال کشیدگی رہی ہے، کامران بخاری



لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جو سیاسی تاریخ ہے اس میں پارلیمان بڑی واضح وجوہات کی بنا پر سب سے کمزور ستون ہے ہمارے آئین کا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حالیہ سالوں میں آپ کو تو معلوم ہے کہ جوڈیشری نے بھی جن کو سیاسی جماعتوں بشمول میری جماعت کے ہم نے امپاور کیا وہ بھی ایک طاقتور حلیف بن کر سامنے آ گئے ہیں۔

لیکن پارلیمان بطور ادارہ ایگزیکٹو اگرچہ پارلیمان سے ہی نکلتی ہے لیکن اس کے علاوہ پارلیمان خود جو ہے اس پہ تو بہت کام ہونا ہے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں اپنی ذاتی دے رہا ہوں جو فرق ہے وہ حکومت کو دور کرنا چاہیے۔ 

تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا کہ ایران کی اس وقت جو اندرونی اور بیرونی صورت حال ہے خاص طور پر ان کی جو مالی پوزیشن ہے وہ ان کی بارگینگ پاور کو کمزور کرتی ہے۔

جہاں تک بیانات کا تعلق ہے ظاہر ہے کوئی بھی فریق یہ نہیں کہے گا کہ ہم آپ کی شرائط پر راضی ہیں،45 سال کا ایک عرصہ ہے جس میں امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی رہی ہے، خاص طور پر اس انتظامیہ کے ساتھ تو بہت زیادہ کشیدگی رہی ہے کیونکہ اس نے 2015 والا معاہدہ ختم کر دیا ہے، تو وقت لگے گا دیکھتے ہیں کہ آگے چل کہ کیا حالات سامنے آتے ہیں۔





Source link