جنیوا: اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے غزہ میں امدادی کاموں میں مصروف اپنے رضاکاروں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس عدالتیں ہیں لیکن ان کے فیصلوں کا احترام نہیں کیا جاتا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے خصوصی انٹرویو میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ میں ہلاک ہونے والے تقریباً 300 امدادی کارکنان جن میں سے 2 تہائی سے زیادہ اقوام متحدہ کا عملہ ہے، کی مؤثر تحقیقات اور احتساب کا مطالبہ کیا۔
انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اقوام متحدہ کے عملے کی ہلاکتوں پر احتساب کا فقدان ‘ناقابل قبول’ ہے۔
انتونیو گوتیریس نے عالمی عدالتوں کے فیصلے کی پاسداری نہ کرنے پر کہا کہ یہ کس قسم کا احتساب ہے؟ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اس کے لیے سنجیدگی سے غور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی بہت خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جہاں شہریوں کو مؤثر تحفظ کا حق حاصل نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بات یا ملاقات سے متعلق سوال پر انتونیو گوتیرس نے کہا کہ میری نیتن یاہو سے بات نہیں ہوئی اور تاحال جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ان کی شرکت کی تصدیق ہوئی۔ اگر آئے تو ملاقات کا امکان ہے۔