title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu احتجاج کی آڑ میں شر پسندی کرنے والے گرفتارافغان بلوائیوں کے بیانات منظر عام پر – 092 News

احتجاج کی آڑ میں شر پسندی کرنے والے گرفتارافغان بلوائیوں کے بیانات منظر عام پر

احتجاج کی آڑ میں شر پسندی کرنے والے گرفتارافغان بلوائیوں کے بیانات منظر عام پر


شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے:فوٹو:ایکسپریس ویب

شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے:فوٹو:ایکسپریس ویب

  اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی قیادت کی ایما پر انتشار اور بدامنی پھیلانے والے گرفتار افغان باشندوں نے ہوشرباء انکشافات کردئیے۔

گرفتار افغان شرپسند کی سامنے آنے والی گفتگو میں شرپسند بتا رہا ہے  کہ میرا نام خیال گل ہے اور میرا تعلق افغانستان سے ہے۔ پی ٹی ائی نے مجھے 2 ہزار روپے دن کا لالچ دے کر دھرنے پر بلایا اور توڑ پھوڑ کرنے کا کہا۔ پی ٹی آئی قیادت خود بھاگ کر چلی گئی اور ہمیں یہاں پولیس نے پکڑ لیا ہے۔افغان شرپسند خیال گل کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کے بہکاوے میں آنے پر میں شرمندہ ہوں۔ ان کا ساتھ دینا کسی کام نہ آیا۔ انہوں نے پیسے بھی نہیں دئیے اور دوبارہ نظر بھی نہیں آئے۔

ایک اور افغان شرپسند مولا داد کا کہنا تھا کہ ہم تینوں دوست پشاور سے پی ٹی آئی کے دھرنے میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ پی ٹی آئی نے ہمیں پیسوں کا لالچ دیا اور اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی ہدایات دی۔ انہوں نے ابھی تک نہ ہمیں پیسے نہیں  دئیے بلکہ ان کی وجہ سے ہم  حوالات میں بند ہیں۔  ہماری اپنے افغان بھائیوں سے گزارش ہے کہ  کسی قسم کی توڑ پھوڑ نہ کریں اور نہ کسی کی گاڑی کو آگ لگائیں۔

تیسرے شرپسند عبدالرحمن نے کہا کہ میرا تعلق افغانستان سے ہے اور میں پشاور میں مزدوری کرتا ہوں۔ میں محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کے لیے حلال روزی کماتا ہوں مگر پی ٹی آئی جیسی شرپسند جماعت چاہتی ہے کہ ہم ان کے دھرنوں میں شامل ہوں۔ پی ٹی آئی چاہتی تھی کہ ہم اسلام اباد جا کر وہاں دنگا فساد کریں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایں۔

شرپسندی میں ملوث  تمام عناصر کے خلاف  سخت قانونی کارروائی  عمل میں لائی جا رہی ہے۔  نام نہاد احتجاج کی آڑ میں شرپسندی  کی سازش کے تمام تانے بانے جوڑے جا رہے ہیں اور سخت قانونی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔





Source link