اسلام آباد: آئینی ترامیم سے متعلق پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے مشاورت کے لیے کل پھر اجلاس طلب کرلیا جبکہ حکومت کی ایک اور اتحادی جماعت نے اپنا مسودہ پیش کردیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں حکومتی اتحادیوں جماعتوں کے اراکین سمیت دیگر نے شرکت تاہم تمام اراکین شریک نہ ہوسکے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے مشاورتی اجلاس کل بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور اجلاس کل ساڑھے 12 بجے پھر ہو گا۔
ذرائع نے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے بتایا کہ حکومت کی پانچویں اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کا مسودہ بھی آگیا، جس کو خصوصی کمیٹی اجلاس میں پیش کر دیا گیا۔
بی اے پی نے اپنے مسودہ میں آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے تین تجاویز کمیٹی کے سامنے رکھ دیے ہیں، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں نشستوں کی تعداد میں اضافہ، ججوں کی تعیناتی کے لیے تین کے بجائے 5 ججوں کا پینل دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پی پی پی سینیٹر شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان آج کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور ان کا مسودہ بھی نہیں آیا تاہم کل خصوصی کمیٹی کا اجلاس پھر ہو گا۔
شیری رحمان نے کہا کہ سیکیورٹی کے باعث راستوں کی بندش سے کئی ارکان اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے تاہم مسودوں سے متعلق تجاویز پر مشاورت جلد مکمل ہو جائے گی۔
سینیٹ میں مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈرعرفان صدیقی نے کہا کہ کل کے اجلاس میں مسودے کی حتمی تیاری پر کام شروع ہوگا، آج شام نواز شریف کے ساتھ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں آئینی ترامیم کے حوالے سے حتمی چیزیں سامنے آئیں گی۔