ممبئی: بشنوئی گروپ کے ہاتھوں قتل ہونے والے بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی نے والد کے انتقال کے بعد پہلا جذباتی پیغام پوسٹ کرتے ہوئے اہم مطالبہ کیا ہے۔
ذیشان صدیقی نے والد کے قتل کے بعد کچھ دن سے خاموشی اختیار کی ہوئی تھی لیکن اب انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے پہلا بیان جاری کیا ہے جو ان کے گہرے صدمے اور والد کے قاتلوں کےلیے نفرت کو واضح کررہا ہے۔
بابا صدیقی کے بیٹے نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’’میرے والد نے اپنی زندگی لوگوں کی حفاظت کرنے اور غریبوں کی جان اور گھروں کو بچانے کے سبب گنوادی‘‘۔
انھوں نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’’آج میری فیملی ٹوٹ چکی ہے، لیکن والد کی موت سیاست کی نذر نہیں ہونی چاہیے اور ان کی قربانی ضائع نہیں جائے گی، مجھے اور میری فیملی کو انصاف چاہیے‘‘۔
پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں بھی معروف شخصیات سمیت دیگر صارفین نے بابا صدیقی کےلیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
12 اکتوبر کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں رام مندر کے قریب بابا صدیقی کو ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر سے روانگی کے وقت قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
بعد ازاں بشنوئی گینگ نے یہ اعلان کیا تھا کہ بابا صدیقی کو مارنے کی وجہ سلمان خان سے قریبی تعلق تھی۔